ڈاکٹر ماہا کی خودکشی کے کچھ دیربعد بنائی گئی ویڈیو میں منظر عام پر آ گئی

ویڈیو میں تفتیشی افسر ماہا کے اہلخانہ سے سوال کر رہے ہیں،بہن نے پولیس افسر سے ویڈیو بنانے پر احتجاج بھی کیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 21 ستمبر 2020 10:53

ڈاکٹر ماہا کی خودکشی کے کچھ دیربعد بنائی گئی  ویڈیو میں منظر عام پر ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔21 ستمبر2020ء) کراچی میں مبینہ طور پر خودکشی کرنے والی ڈاکٹر ماہا کی خودکشی کے کچھ دیر بنائی گئی ویڈیو میں منظر عام پر آ گئی ۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں مبینہ طور پر خودکشی کرنے والی لڑکی ڈاکٹر ماہا کی موت کا معمہ حل نہ ہو سکا۔اہلخانہ کے بیانات کی نئی ویڈیو منظر عام پر آ گئی ہے۔ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ تفتیشی افسر ڈاکٹر ماہا کی بہن سے سوال کر رہے ہیں کہ پستول کہاں پڑا تھا؟۔

جس کا جواب دیتے ہوئے وہ کہتی ہیں کہ پستول ماہا کے ہاتھ میں تھا۔پھر پاپا نے اٹھایا ،وہ جذباتی تھے اس وجہ سے اٹھایا۔ڈاکٹر ماہا کی بہن یہ بھی بتاتی ہے کہ بہن نے خود گولی چلائی جس کے بعد میں ڈر گئی تھی کہ کہیں پاپا بھی گولی نہ چلا دیں۔اہلخانہ نے ویڈیو بنانے پر پولیس سے احتجاج بھی کیا۔

(جاری ہے)

وہ کہتی ہیں کہ میری بہن نے خود کو مارا ہے اور آپ ویڈیو بنا رہے ہیں۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دونوں بہن بھائیوں کے جوابات میں بھی فرق واضح ہے جب کہ بھائی بوکھلایا ہوا نظر آیا۔
دوسری جانب ڈاکٹر ماہا کے والد نے بیٹی کی قبرکشائی کے لیے تحریری رضا مندی دے دی ہے۔ڈاکٹر ماہا کی قبر کشائی کے معاملے میں اہم پیشرفت ہوگئی، والد کی تحریری رضا مندی کے بعد عدالت نے قبرکشائی کے لیے میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کا حکم دے دیاہے۔

ایس ایس پی کراچی جنوبی نے قبرکشائی کی درخواست کی تھی جس پر جوڈیشل مجسٹریٹ نے حکم نامہ ڈائریکٹر جنرل صحت سندھ کو جاری کیا ہے۔ ایس ایس پی کراچی جنوبی کی درخواست سیشن جج میر پورخاص کے توسط سے جوڈیشل مجسٹریٹ کو موصول ہوئی۔ ڈاکٹر ماہا علی نے گزشتہ ماہ کراچی کے علاقے گزری میں واقع اپنی رہائشگاہ پر مبینہ طور پر خودکشی کی تھی، جن کی تدفین گاوں گروڑ شریف کے آبائی قبرستان میں کی گئی تھی۔

اس سے قبل اس کیس میں جنید خان سمیت دیگر ملزمان کو حراست میں لیا گیا تھا ،جنید خان نے ضمانت پر رہائی کے بعد پریس کانفرنس بھی کی تھی۔اس پریس کانفرنس میں جنید خان نے تمام الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ متوفیہ کی زندگی کے آخری 30 منٹ کے حالات و واقعات کی تفتیش کی جائے ۔ملزم نے ماہا سے گزشتہ 4سال سے جاری تعلقات کو اس کی موت تک انتہائی اچھے انداز میں برقرار ہونے کا اعتراف بھی کیا تھا۔