Live Updates

وفاقی حکومت کا نواز شریف کی وطن واپسی کیلئے برطانوی حکومت کو خط لکھنےکا فیصلہ

وزارت خارجہ اور ایف آئی اے کو خط لکھنے کا ٹاسک سونپ دیا گیا، اپوزیشن کی تحریک کے معاملات کو دیکھنے کیلئے کابینہ کمیٹی بنا دی گئی۔ وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 29 ستمبر 2020 17:25

وفاقی حکومت کا نواز شریف کی وطن واپسی کیلئے برطانوی حکومت کو خط لکھنےکا ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29 ستمبر2020ء) وفاقی حکومت نے سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کو واپس لانے کیلئے برطانوی حکومت کو خط لکھنے کا فیصلہ کرلیا ہے، وزارت خارجہ اور ایف آئی اے کو خط لکھنے کا ٹاسک سونپ دیا گیا ہے، اپوزیشن کی تحریک کے معاملات کو دیکھنے کیلئے کابینہ کمیٹی بنا دی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا،اجلاس میں ملک کی معاشی ، سیاسی اور قومی سلامتی کی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔

کابینہ اجلاس میں شہباز شریف کی گرفتاری، مریم نواز کی پریس کانفرنس اور لیگی رہنماؤں کی بیان بازی پر بھی غور کیا گیا،وزراء نے کہا کہ لیگی رہنماء غلطی تسلیم کرنے کی بجائے اداروں کو متنازع بنا رہے ہیں۔وزراء نے کہا کہ ن لیگ کے کریمنلز کو کریمنلز کی طرح ہی ڈیل کیا جائے، جس کی وزارتیں ہیں وہ اپنا اپنا قانونی نقطہ نظر سامنے لائیں۔

(جاری ہے)

فیصل واوڈا نے کہا کہ متعلقہ وزراء کو آئینی معاملات عوام کے سامنے رکھنے چاہئیں۔

بابر اعوان نے کہا کہ نوازشریف مجرم ہیں، ان کی واپسی کیلئے یہ ٹھوس دلیل ہے۔ وزیراعظم نے نوازشریف کی واپسی کیلئے آئینی معاملات اور اپوزیشن کی تحریک کا جائزہ لینے کابینہ ارکان کی کمیٹی قائم کردی ہے۔اسد عمر، شفقت محمود، شیخ رشید، فواد چودھری ، بابر اعوان، شہزاد اکبرشامل ہیں۔ سیاسی کمیٹی کو تمام سیاسی اہداف سونپ دیے گئے۔ کمیٹی اپوزیشن کی تحریک اور دیگر تمام سیاسی معاملات کو دیکھے گی۔

مجرموں کو مجرموں کی طرح ڈیل کیا جائے گا، جرم کیا ہے تو پھر سزا بھی بھگتنا پڑے گی۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ نوازشریف کی وطن واپسی کیلئے تمام قانونی آپشنز استعمال کریں گے۔برطانوی حکومت کی مدد سے نوازشریف کو واپس لائیں گے۔ نوازشریف بیماری کا بہانہ بنا کر ملک سے بھاگے ہیں۔ نوازشریف کو وطن واپس آکر عدالتوں کے سامنے پیش ہونا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ کرپشن پر کسی کو کوئی معافی نہیں ملے گی ، کسی کو این آراو نہیں دیا جائے گا۔اپوزیشن کو احساس ہوگیا ہے کہ این آر او نہیں ملے گا، اپوزیشن کیسز سے توجہ ہٹانے کیلئے اداروں کو متنازع بنا رہی ہے۔حکومت اپوزیشن کی بلیک میلنگ میں نہیں آئے گی۔احتساب کا عمل بلاتفریق جاری رہے گا۔اسی طرح کابینہ اجلاس میں 16نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔

اجلاس میں متعدد ایجنڈا آئٹمز کی منظوری دے دی ہے۔ کابینہ نے بائیولوجیکل ادویات کیلئے ماہرین کی تعیناتی، میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے آئین کی منظوری، اور پاکستان کونسل آف سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ کے چیئرمین کی تقرری کی منظوری دے دی ہے۔ کابینہ کو پاور سیکٹر میں ریفارمز پر بریفنگ دی گئی۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے23 ستمبر کے فیصلوں اور کابینہ برائے توانائی کے 24 ستمبر کے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔

اجلاس میں افغانستان کیلئے ویزہ پالیسی سے متعلق ریشنلائزیشن کی منظوری دی گئی۔ اسی طرح کابینہ اجلاس میں برطانوی ایئرلائن اٹلانٹک ایئرویز کی پاکستان کیلئے سروس کی منظوری دی گئی۔ایف آئی اے شیڈول میں نئے قوانین کا اندراج اور ریلوے کی تنظیم نواور بحالی کا ایجنڈا مئوخر کردیا گیا ہے۔ارسا میں ٹیلی میٹری سسٹم کی توڑ پھوڑ پر بھی بریفنگ دی گئی۔اجلاس میں گندم درآمد کرنے کی بھی اجازت دے دی گئی ہے۔ 
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات