حکومت پنجاب نے چینی کی قیمت پر قابو پانے کیلئے بڑا فیصلہ کرلیا

صوبے میں ایک ماہ تک چینی کی کمرشل فروخت نہیں ہوسکے گی، صرف گھریلو صارفین کو چینی فروخت کی جائے گی، شوگر ملز کے زائد سٹاک کو مارکیٹ میں فروخت کردیا جائے گا۔چیف سیکرٹری پنجاب کی زیر صدارت اجلاس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 17 اکتوبر 2020 20:43

حکومت پنجاب نے چینی کی قیمت پر قابو پانے کیلئے بڑا فیصلہ کرلیا
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔17 اکتوبر2020ء) حکومت پنجاب نے چینی کی قیمت پر قابو پانے کیلئے بڑا فیصلہ کرلیا ہے، صوبے میں ایک ماہ تک چینی کی کمرشل فروخت نہیں ہوسکے گی، صرف گھریلو صارفین کو چینی فروخت کی جائے گی،شوگرملز کے زائد سٹاک کو مارکیٹ میں فروخت کردیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق چیف سیکرٹری پنجاب کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔ جس میں چینی کی قیمت پر کنٹرول کرنے کیلئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔

حکومت پنجاب نے چینی کی قیمت پر قابو پانے کیلئے ایک ماہ تک چینی کی کمرشل فروخت پر پابندی عائد کردی ہے۔ پنجاب میں چینی ایک مہینے تک صرف گھریلو صارفین کو ہی فروخت کی جاسکے گی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سہولت بازاروں کا قیام عمل میں لایا جائے گا جبکہ سرکاری گندم کا کوٹہ بیچنے والی فلور ملوں کیخلاف کاروائی کی ہدایت جاری کردی گئی ہے۔

(جاری ہے)

اشیائے ضروریہ کی مقررہ قیمتوں پر فروخت یقینی بنانے کیلئے تحصیل کی سطح پر سہولت بازار بنائے جائیں گے۔اربوں روپے کی سبسڈی کے باوجود آٹے کی قلت انتظامی افسران کی کارکردگی سوالیہ نشان ہوگی۔ کارکردگی کا روزانہ جائزہ لیا جائے گا، کسی بھی کوتاہی پر کمشنر جواب دہ ہوگا۔اسی طرح شوگرملز کے ذخیرے کی تصدیق کی جائے گی، اجازت دیے گئے زائد سٹاک کو مارکیٹ میں فروخت کردیا جائے ۔

جبکہ ایک ماہ تک شوگرملز کو کمرشل نہیں بلکہ صرف گھریلو صارفین کیلئے فروخت کی جائے گی۔ دکانوں پر ریٹ لسٹ لازمی نمایاں آویزاں کی جانی چاہیے۔ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں ٹائیگرفورس کے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رضاکار فورس کا معاشرے میں ایک بڑا مقام ہوتا ہے، کیونکہ آپ نے شہریوں کے حقوق کی حفاظت کرنا ہوتی ہے۔

جب معاشرے میں مشکلات آتی ہیں تو زندہ معاشرے میں لوگ خود حکومت کی مدد کو آجاتے ہیں۔ گندم کی ذخیرہ اندوزی کی جارہی ہے۔ ذخیرہ اندوزی لعنت ہے، ٹائیگرفورس کا کیا کام ہے؟ ٹائیگرفورس نے کہیں جاکر مداخلت نہیں کرنی ، بلکہ موبائل فون پر تصویر بناکر شکایات پورٹل پر ڈال دینی ہے۔چیزوں کی قیمتوں کی تصاویر لے کر بھیج دینی ہے۔ اگر مداخلت کی تو ایسے لوگ شامل ہوجائیں گے جو دکانداروں کو بلیک میل کرکے پیسا بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ شوگر ملز طاقتور لوگوں کی ہیں، آصف زرداری اور شریف برادران کی شوگرملز ہیں۔ پہلی بار ایک تفصیلی انکوائری ہوئی ہے۔ اب ہم جو منصوبہ بندی لا رہے ہیں اس سے کہیں مہنگی چینی نہیں ملے گی۔