خبردار یہ کیڑا معمولی چپل سے تو کیا ٹنوں وزنی گاڑی چڑھانے سے بھی نہیں مرے گا

اللہ تعالیٰ کا شاہکار کیڑا اپنے وزن سے 39 گنا زیادہ وزن برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے

Sajjad Qadir سجاد قادر جمعہ 23 اکتوبر 2020 06:37

خبردار یہ کیڑا معمولی چپل سے تو کیا ٹنوں وزنی گاڑی چڑھانے سے بھی نہیں ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 اکتوبر2020ء) اس کائنات میں اللہ تعالیٰ کی بنائی بہت ساری مخلوق ہے جن میں سے کافی تک تو ہمارے سائنسدان پہنچ چکے مگر ابھی بھی بہت ساری تخلیق انسانی پہنچ سے دور ہیں۔حال ہی میں سائنسدانوں کے ہاتھ اللہ تعالیٰ کا شاہکار ایک ایسی مخلوق لگی ہے کہ جسے آسانی سے مارا نہیں جا سکتا۔یہ کوئی بڑی دیوہیکل چیز نہیں ہے بلکہ ایک معمولی سا کیڑا ہے۔

ہمارے سامنے اگر کوئی ایسا کیڑا آ جائے جس سے ہمیں خوف یا کراہت محسوس ہو تو پہلے ہی لمحے ہمارا ہاتھ چپل یا جھاڑو کی طرف جاتا ہے کہ اسے فوراً مار ڈالیں۔مگر خیال رہے کہ دنیا میں ایک کیڑا ایسا بھی ہے کہ جس کے سامنے آپ کی چپل،جھاڑو یا ڈنڈا بالکل بھی کام نہیں آئے گا۔تو اور کسی بھاری چیز کے بارے میں کیا خیال ہے؟ گاڑی چڑھا دینا کیسا رہے گا؟مگر جان لیجیے کہ ’ڈایابولیکل آئرن کلیڈ بیٹل‘ ایسا سخت جان کیڑا ہے جو آپ کی گاڑی کے ٹائر کے نیچے سے بھی آپ کا منھ چِڑاتا ہوا باہر نکل سکتا ہے۔

(جاری ہے)

یہ انتہائی مضبوط بکتربند کیڑا اپنے وزن سے 39 ہزار گنا زیادہ وزن برداشت کر سکتا ہے ۔ڈایابولیکل آئرن کلیڈ کا مطلب بھیانک آہنی بکتر بند ہے اور واقعی یہ کیڑا اس نام کا حقدار ہے۔یہ عموماً امریکہ اور میکسیکو میں پایا جاتا ہے جہاں یہ درختوں کے تنوں یا چٹانوں کے نیچے رہتا ہے۔انسانوں نے آج تک جن بھی حشرات کا پتہ چلایا ہے، ان میں سب سے زیادہ مضبوط بیرونی خول رکھنے والے کیڑوں میں یہ بیٹل شامل ہے۔

اس کی سختی کا اندازہ کیڑے اکٹھے کرنے والے لوگوں کو اس وقت ہوا جب وہ اس کے نمونوں کو بورڈ پر سٹیل کی عام سوئی سے لگانے کی کوشش کرتے۔نتیجہ یہ نکلتا کہ سوئی ہی م±ڑ کر ٹوٹ جایا کرتی مگر کیڑا وہیں کا وہیں رہتا، اور پھر اسے بورڈ پر لگانے کے لیے ڈرل مشین کا استعمال کرنا پڑتا۔بیٹل پہلے اڑ سکتے تھے مگر ارتقائی عمل کی وجہ سے ان کی اڑنے کی صلاحیت ختم ہوگئی، چنانچہ انھوں نے خود کو بچانے کے لیے یہ سخت ڈھال پیدا کرلی تاکہ بھوکے پرندے انھیں چونچ مار اپنی غذا نہ بنا لیں۔

متعلقہ عنوان :