122سالہ اپنی مشترکہ سرزمین پرپاسپورٹ اور ویزے لیکر آنا جانا قبول نہیں،مجبور کیا گیا تو بارڈر کے دونوں طرف کے پشتون باڑ کو اکھاڑ دینگے،محمود خان اچکزئی

ہم کمزورہیں لیکن اتنے بھی نہیں کہ آپ کے ڈھول پراتن کریں ،اگر ہمارا ڈھول بجا تو پوری دنیا کے کان پھٹ جائیں گے ،پی ڈی ایم سے گلہ کیا جاتا ہے کہ ہم غدار ہیں لیکن آج تک نہ ہمارے اکابرین اور نہ ہی کسی کارکن نے پاکستان مردہ باد کا نعرہ لگایا ،کا جلسے سے خطاب

اتوار 25 اکتوبر 2020 22:10

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اکتوبر2020ء) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ 122سالہ اپنی مشترکہ سرزمین پرپاسپورٹ اور ویزے لیکر آنا جانا قبول نہیں اگر مجبور کیا گیا تو بارڈر کے دونوں طرف کے پشتون باڑ کو اکھاڑ دیں گے ہم کمزورہیں لیکن بے غیرت نہیں کہ آپ کے ڈھول پراتن کریں اگر ہمارا ڈھول بجا تو پوری دنیا کے کان پھٹ جائیں گے ،پی ڈی ایم سے گلہ کیا جاتا ہے کہ ہم غدار ہیں لیکن آج تک نہ ہمارے اکابرین اور نہ ہی کسی کارکن نے پاکستان مردہ باد کا نعرہ لگایا پاکستان کانظریہ پشتون ،بلوچ ،سندھی کا مقروض ہے قوموں کو انکے وسائل پر اختیار ،آزاد جمہوری پارلیمنٹ ،آئین کی بالادستی کو تسلیم کیا جائے۔

یہ بات انہوں نے اتوار کوایوب اسٹیڈیم میں پی ڈی ایم کے زیراہتمام شہدائے جمہوریت کے عنوان سے منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہمارا جمہوری کاروان خان شہید عبدالصمد خان،مفتی محمود ،غوث بخش بزنجو ،باچا خان ،عطاء اللہ مینگل،خیر بخش مری سمیت دیگراکابرین کے نقشے قدم پرچل رہاہے ان میں سے جو حیات نہیں ہیں انکی روحیں آج خوش ہونگی کہ انکے کارکن حق گوئی اوربے باکی کے کاروان میں چل رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مسلمان صرف اللہ کی طاقت کو تسلیم کرتے ہیں اور یہی ہماری تربیت ہے مرد کا سر اللہ کے سامنے اور موت کے بعد تختہ غسل پر جھکتا ہے ہمیں قوم پرستی اور تعصب کے طعنے دیئے جارہے ہیں لیکن ہمارا نظریہ صرف انسانیت ہے ہم رنگ ،نسل ،ذات ،قوم مسلک کی بنیاد پر نفرت کو گناہ کبیرہ سمجھتے ہیں ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان حقیقی جمہوری فیڈریشن بنے یہاں کوئی آقا ،غلط نہیں 13اگست1947ء کو ہم میں سے کوئی بھی پاکستانی نہیں تھا ہم مادر وطن کیلئے انگریز سے بھی لڑے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ فیڈریشن چلانے کا واحد طریقہ آئین کی بالادستی ،عدلیہ سمیت تمام اداروں کے اپنے دائرہ اختیار میں رہ کرکام کرنے عوام کے ووٹوں سے منتخب پارلیمنٹ طاقت کا سرچشمہ تسلیم کرنے ،خارجہ اورداخلہ پالیسی پارلیمنٹ سے بنانے ،وسائل پرقوموں کو اختیاردینے،سیاست میں عدم مداخلت ہے۔انہوں نے کہاکہ کراچی میں جو کچھ ہوا بقول ہلیری کلنٹن یہ پاکستان کی ڈیپ اسٹیٹ ہے جہاں پرکچھ ادارے اپنے آپ کو سب کچھ تصور کرتے ہیں اوراپنی مرضی سے ملک چلاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ افواہیں تھیں کہ جو لوگ بات کرتے ہیں انہیں ماردیا جائے گا کیا ماضی میں لوگوں کومارنے سے فائدہ ہوا ہزاروں سیاسی کارکنوں کوقتل کیاگیا اب یہ تماشہ نہیں چلے گا قتل کرنے کی صرف دو وجوہات ہیں ایک انتقام اوردوسرا جب کوئی کسی کے گھرمیں گھسے ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں کمزورنہ سمجھا جائے اور مجبور کرکے دیوار سے نہ لگایا جائے ایسا نہ ہو کہ ہم کہیں کہ اب ہمیں الیکشن نہیں لڑنا اور ہمارے بچے ،نوجوان آگ میں کود پڑیں ہم کمزور ضرور ہیں مگربے غیرت نہیں اگر18ویں ترمیم کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی تو پھرملک نہیں چلے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان یہاں بسنے والی تمام اقوام کا مشترکہ ملک ہے یہاں تمام اقوام کو برابری کے حقوق دیئے جائیں ۔انہوں نے کہاکہ 122سال پرانے بارڈر پر باڑ لگادی گئی ہے کہا جارہا ہے کہ چمن سے طورخم اور زاہدان بارڈرتک ویزے اور پاسپورٹ لیکرجائیں ۔انہوں نے کہا کہ چمن اور طورخم بارڈر پر پابندیاں قبول نہیں نہ ہی پاسپورٹ اورویزے لیکرآئیں اور جائیں گے اگر ہمیں مجبور کیاگیاتو دونوں طرف کے پشتون اس باڑ کو اکھاڑدیں گے۔