جماعت اسلامی پنجاب کے زیر اہتمام آزادی کشمیر سیمینار کل 27اکتوبر کو پریس کلب لاہور

میں منعقد ہو گا مسئلہ کشمیر کے پائیدار حل کے لئے اقوام متحدہ کی قراردوں پر من وعن عمل درآمد کیا جائے،حکومت عالمی سطح پر رائے ہموار اور اصل حقائق دنیا کے سامنے لائے : محمد جاوید قصوری

پیر 26 اکتوبر 2020 20:56

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 اکتوبر2020ء) امیر جماعت اسلامی صوبہ پنجاب وسطی و صدر ملی یکجہتی کونسل پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر پر بھارتی قبضے کو 73برس پورے ہونا، اقوام متحدہ اورپوری عالمی دنیا کے چہروں پر سیاہ دھبہ ہے۔ ہندوستان نے ظلم وبربریت کی تمام حدیں عبورکردی ہیں۔ 448روز گزر چکے ہیں ہندوستان نے پوری وادی میں کرفیو لگا رکھا ہے ۔

یہ غیر قانونی محاصرہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور انسانیت کی تذلیل ہے ۔ جماعت اسلامی پنجاب کے زیر اہتمام 27اکتوبر کو آزادی کشمیر سمینار پریس کلب لاہور میںمنعقد کیا جائے گا ۔ ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں مختلف پروگرامات سے خطاب کرتے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر پر بھارت کے غاصبانہ قبضہ کے خلاف شہر لاہور کے باسیوں نے ہمیشہ کشمیر یوں سے اظہار یکجہتی کے لیے اپنا قومی فریضہ سرانجام دیا ہے ۔

(جاری ہے)

اورآئندہ بھی سرانجام دیتے رہیں گے۔ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اس سے دستبردار ہونے کا سوال ہی پید ا نہیں ہوتا۔ کشمیر کے نہتے 80 لاکھ کشمیر یوں کے حق خودارادیت کے لیے جماعت اسلامی نے ہمیشہ ہر فورم پر جاندار انداز میں آواز بلند کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے ظلم وستم کے پہاڑ توڑ ڈالے ہیں ۔ عالمی برادری کو مسلمانوں کے حوالے سے اپنے دوہرے معیار بدلنے ہو نگے۔

مسئلہ کشمیر کے پائیدار حل کے لئے اقوام متحدہ کی قراردوں پر من وعن عملی درآمد کیا جائے ۔ محمدجاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ1989 ء سے لیکر اب تک بھارت نے ایک لاکھ سے زائد نہتے کشمیریوں کو شہید کر دیا ہے ۔ ہزاروں خواتین کی بے حرمتی کی گئی ہے ۔ ہزاروں نوجوان آج بھی ہندوستان کی مختلف جیلوں میں اپنے ناکردہ گناہوں کی سزائیں بھگت رہے ہیں۔ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت بھارتی حکمران کشمیرمیں آبادی کا تناسب بدلنے کی کو شش کر رہے ہیں او حوالے سے ہزاروں ہندوں کو کشمیر میں آباد کرنے کے لیے ڈومیسائل جاری ہو چکے ہیں ۔ حکومت پاکستان مسئلہ کشمیر کے حوالے سے عالمی سطح پر رائے عامہ ہموار کریں اوراصل حقائق دنیا کے سامنے لائے جائیں ۔