Live Updates

uپاکستان مسلم لیگ (ن) نے ’’شیر جوان موومنٹ‘‘ کا آغاز کردیا

ض*مریم نواز نے کارکنوں کو فوج کی وردی کیخلاف نعرے اور الزام تراشی سے روک دیا ژ*یہ میرے فوجیوں کی وہ وردی ہے جو سیاچن میں ہماری حفاظت کرتے شہید ہوتے ہیں ھ* ہم نے وردی پر الزام نہیں لگانا بلکہ وردی کو داغدار کرنے والے کرداروں کو پہچاننا ہے k آئین کی کتاب کو دیکھو اور پڑھو، کہ نوازشریف کے کیامطالبات ہیں نوازشریف کا ایک بھی مطالبہ آئین سے متصادم ہے تو بالکل ساتھ نہیں دینا،نائب صدر ن لیگ مریم نواز کا تقریب سے خطاب

اتوار 1 نومبر 2020 20:10

۸!لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 نومبر2020ء) پاکستان مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے کارکنوں کو فوج کی وردی کیخلاف نعرے اور الزام تراشی سے روک دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ میرے فوجیوں کی وہ وردی ہے جو سیاچن میں ہماری حفاظت کرتے شہید ہوتے ہیں،جب ان کو سپردخاک کیا جاتا ہے تو یہ وردیاں خون میں لت پت ہوتی ہیں،ہم نے وردی پر الزام نہیں لگانا بلکہ وردی کو داغدار کرنے والے کرداروں کو پہچاننا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) نے ’’شیر جوان موومنٹ‘‘ کا آغاز کردیا۔ لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں مسلم لیگ (ن) کے ہیڈآفس میں منعقدہ تقریب میں نائب صدر مسلم لیگ (ن) مریم نواز نے شیر جوان موومنٹ کا آغاز کیا ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ آئین کی کتاب کو دیکھو اور پڑھو، کہ نوازشریف کے کیامطالبات ہیں آئین میں سب لکھا ہے کہ کس کا کیا کیا حق ہے،نوازشریف کا اگر ایک بھی مطالبہ آئین سے متصادم ہے تو نوازشریف اور مریم نواز کا بالکل ساتھ نہیں دینا۔

(جاری ہے)

لیکن نوازشریف آئین کی پاسداری اور حلف کی پاسداری کی بات کررہا ہے۔ انہوں نے تقریب میں وردی پر نعرے بازی لگانے سے منع کیا اور کہا ہم نے وردی کے اوپر الزام نہیں لگانا،یہ میرے فوجیوں کی وہ وردی ہے جو سیاچن میں ہماری حفاظت کرتے شہید ہوتے ہیں،جن کی مائیں ، بہنیں، بیٹیاں اور بچے ، جب اس وردی میں ان کو سپرد خاک کرنے لایا جاتا ہے تو وہ وردیاں خون میں لت پت ہوتی ہیں۔

ہم نے وردی کے اوپر الزام نہیں لگانا، ہم نے اس وردی کو داغدار کرنے والے دوتین کرداروں کو پہچاننا ہے۔ان کرداروں کو پھر ہم نے وردی کی آڑ نہیں لینے دینی۔جس پر شرکائ نے صرف پاپا جونر کے نعرے لگائے۔ مریم نواز نے کہا کہ پاپاجونز اور پیزا والوں کیخلاف جو آواز اٹھ رہی ہے نوازشریف کو سمجھ ہے کہ جنرل عاصم سلیم باجوہ قوم کے جوان سوال کررہے ہیں کہ آپ کے پاس اربوں کی جائیدادیں کہاں سے آئیں ایک نوکری پیشہ ہونے کے باعث کس طرح کھربوں کی جائیدادیں دنیا میں پھیلا دیں۔

اگر تین بار کا وزیراعظم اور میں سینکڑوں پیشیاں بھگت سکتی ہوں۔ تو پھر سب کو جواب دینا ہوگا۔ نوازشریف آزادی کی بات کررہا ہے، آئین کی سبز کتاب کو جوتوں کے نیچے روندنے والوں کو نشان عبرت بناؤ، نوازشریف کہتا ہے سوال پوچھو کس نے ووٹ کو چوری کیا۔ ووٹ کو عزت دو صرف نعرہ نہیں ہے، جب ووٹ کو عزت ملتی ہے تو لیپ ٹاپس، اسکالرشپس، وظائف، سکول کالجز، یونیورسٹیاں ملتی ہیں، ہسپتال بنتے ہیں، انٹرن شپس ملتی ہیں۔

یوتھ لون ملتے ہیں، 22، 22گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ختم ہوجاتی ہے، بم دھماکے ختم ہوجاتے ہیں۔ مریم نواز نے کہا کہ شیر جوان تحریک شروع ہونے سے قبل ہی مقبولیت حاصل کرچکی ہے، ہزاروں طلبائ اس تقریب میں شرکت کرنا چاہتے تھے لیکن ہمارے پاس جگہ نہیں تھی کیونکہ ہمارے لیے ہماری زمین تنگ کردی گئی ہے، کے پی کے سے طلبائ کے شکوے آ رہے تھے کہ انہیں مدعو کیوں نہیں کیا گیا لیکن ہمیں اگر کسی بڑی جگہ یہ تقریب کرنا پڑتی تو ہمیں اجازت نہ ملتی، خیبرپختون خواہ کے بچوں سے وعدہ ہے کہ میں خود کے پی کے آ کر اس تحریک کا وہاں بھی آغاز کروں گی۔

انہوں نے کہا کہ اس تحریک کا نام ’’ شیر جوان‘‘ نیا ہے لیکن یہ تحریک 83 سال پہلے 1937 میں قائداعظم محمد علی جناح نے آل انڈیا مسلم اسٹوڈنٹ فیڈریشن کے نام سے شروع کی تھی، جس نے تحریک پاکستان میں ہر اول دستے کا کردار ادا کیا تھا۔ کلکتہ میں نوجوان طلبائ سے خطاب کرتے ہوئے قائداعظم نے کہا تھا نئی نسل کے نوجوانو! آپ میں سے اکثر اقبال اور جناح بنیں گے، مجھے پورا یقین ہے کہ قوم کا مستقبل آپ جیسے مضبوط ہاتھوں میں رہے گا۔

مریم نواز شریف نے مزید کہا کہ اس تحریک کے نام پر اعتراضات کیے جاتے ہیں کہ اس میں شیر جوان مرد و عورت کی تفریق ہے، ایسا بالکل نہیں ہے، شیر جوان لڑکوں اور لڑکیوں دونوں کے لیے ہے اور یہ تحریک پاکستان کینوجوانوں کو ان کے حقوق کا احساس دلانے اور شعور بیدار کرنے کی تحریک ہے، پاکستان کو نوجوانوں کو پاکستان کے قیام کا مقصد یاد کروانے کی تحریک ہے، پاکستان کے نوجوان کو اقبال کا شاہین بنانے کی تحریک ہے، آپ سب کو مادر ملت کا پیغام سمجھانے کی تحریک ہے، آپ سب کو آئین کا مطلب سمجھانے کی تحریک ہے، پاکستان کے نوجوانوں جمہوری نظام کی اہمیت سمجھانے کی تحریک ہے۔

یہ مستقبل کے رہنما بنانے کی تحریک ہے۔ پاکستانکے نوجوانوں کو ہائبرڈ نظام کے خطرات سمجھانے کی تحریک ہے۔ آپ کی جو امیدیں جو ڈگمگا رہی ہیں، خواب جو ٹوٹ رہے ہیں ان امیدوں کو بکھرنے اور خوابوں کے ٹوٹنے سے بچانے کی تحریک ہے۔ انہوں نے طلبائ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میرے بچو جانتے ہو ناں کہ غلامی کتنی بڑی سزا ہے، غلامی سے بڑی کوئی سزا نہیں ہے، غلامی وہ بلا ہے جو انسانوں سے بات کرنے کی آزادی چھین لیتی ہے یہ وہ زنجیر ہے جو آپ کو طاقور کے سامنے جھکنے پر مجبور کرتی ہے، غلامی وہ پردہ ہے جو ہمارے ذہنوں پر ڈال دیا جاتا ہے تاکہ ہمیں سچائی اور حق کا راستہ نظر نہ آئے، تاکہ آپ غلط کو غلط نہ کہہ سکیں، آپ اپنا حق نہ مانگ سکیں ، آپ اپنے حقوق پر خاموش ہو جائیں، آپ کا حق بھیک کی طرح دیا جائے، اور آپ کو وہی حق دیا جائے جو طاقتور کی مرضی ہو، اور اگر کوئی حق مانگے تو اسے کالے پانیوں کی سزا دی جائی
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات