جسٹس قیصر رشید کو قائمقام چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات کردیا گیا

جسٹس قیصر رشید پشاور ہائی کورٹ کے سینیئر ترین جج ہیں، گزشتہ روز جسٹس وقار احمد سیٹھ کے انتقال کے بعد چیف جسٹس کا عہدہ خالی ہوا تھا

Shehryar Abbasi شہریار عباسی جمعہ 13 نومبر 2020 20:05

جسٹس قیصر رشید کو قائمقام چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات کردیا گیا
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین - 13 نومبر 2020ء) جسٹس قیصر رشید کو قائمقام چیف جسٹس ہائی کورٹ تعینات کردیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ وقار احمد سیٹھ کی وفات کے باعث چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ کا عہدہ خالی تھا ، جس کے بعد جسٹس قیصر رشید کو قائمقام چیف جسٹس تعینات کیا گیا ہے ۔ صدر عارف علوی نے جسٹس قیصر رشید کی تقرری کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا ہے ۔

جسٹس قیصر رشید پشاور ہائی کورٹ کے سینیئر ترین جج ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ رات چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ وقار احمد سیٹھ کورونا وائرس کے باعث انتقال کر گئے تھے ۔ جسٹس وقار احمد سیٹھ کرونا وائرس کی تشخیص کے بعد اسلام آباد کے نجی ہسپتال میں زیر علاج تھے۔ انہیں مہلک وبا کی تشخیص کے بعد پشاور سے اسلام آباد منتقل کیا گیا تھا جہاں کلثوم انٹرنیشنل ہسپتال میں کئی روز سے ان کی طبیعت کافی ناساز تھی۔

(جاری ہے)

اب دوران علاج کرونا وائرس کے باعث پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کا انتقال ہوگیا ہے۔ جسٹس وقار احمد سیٹھ کے انتقال پر ملک بھر کی سیاسی و سماجی شخصیات کی جانب سے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ نے 28 جون 2018 کو پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کا عہدہ سنبھالا تھا ۔ چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس وقار احمد سیٹھ 16 مارچ 1961 کو ڈی آئی خان میں پیدا ہوئے، 1977 میں کینٹ پبلک اسکول پشاور سے میٹرک کیا اور 1981 میں اسلامیہ کالج پشاور سے بی ایس سی کی ڈگری حاصل کی۔

1985 میں خیبر لاء کالج سے ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی اور 1986ء میں پشاور یونیورسٹی سے سیاسیات میں ماسٹرز کیا۔انہوں نے 1985ء میں لوئر کورٹس سے اپنی وکالت کا آغاز کیا، 1990 میں انہوں نے پشاور ہائی کورٹ میں وکالت شروع کی ، 2008 میں بطور ایڈووکیٹ وکالت کا آغاز کیا۔ انہوں نے 2011 میں پشاور بینچ کے ایڈیشنل جج کا عہدہ سنبھالا وہ پشاور ہائی کورٹ میں بینکنگ جج کے حیثیت سے فرائض سر انجام دے چکے ہیں۔

جسٹس وقار احمد سیٹھ پشاور ہائی کورٹ کے کمپنی جج بھی رہے اور جوڈیشری سروس ٹریبیونل کے رکن کی حیثیت سے بھی کام کرتے رہے۔ جسٹس وقار احمد سیٹھ کو اس وقت شہرت ملی جب انہوں نے پرویز مشرف غداری کیس کا فیصلہ سنایا تھا ۔ جسٹس وقار احمد سیٹھ اس تین رکنی بینچ کے سربراہ تھے جس نے سنگین غداری کیس میں سابق آرمی چیف و صدر مملکت پرویز مشرف کو سزائے موت سنائی تھی۔