فاٹا انضمام کا معاملہ، مولانا فضل الرحمان اور محسن داوڑ میں تلخ کلامی

مولانا فضل الرحمان نے فاٹا انضمام کو مغربی سازش قرار دے دیا، سازش ہوتی تو 70 سال پہلے یہ کام ہو جاتا، محسن داوڑ کا جواب، پی ڈی ایم رہنماؤں میں تکرار

Shehryar Abbasi شہریار عباسی منگل 17 نومبر 2020 22:46

فاٹا انضمام کا معاملہ، مولانا فضل الرحمان اور محسن داوڑ میں تلخ کلامی
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔17 نومبر 2020ء) پی ڈی ایم اجلاس میں مولانا فضل الرحمان نے فاٹا انضمام کو مغربی سازش قرار دے دیا ۔ اپوزیشن اجلاس میں مولانا فضل الرحمان کے بیان پر محسن داوڑ نے کہا کہ اگر یہ مغربی سازش ہوتی تو 70 سال پہلے ہو جاتا ۔ تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم اجلاس میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ فاٹا انضمام مغربی سازش ہے، اس انضمام کو تسلیم کرنا بیوقوفی ہوگی، جس پر محسن داوڑ نے کہا کہ فاٹا کا انضمام عوام کی خواہش تھی اس لیے ہوا، اگر مغربی سازش ہوتی تو ستر سال پہلے ہی فاٹا کا انضمام ہو جاتا۔

محسن داوڑ کے جواب میں مولانا فضل الرحمان نے ناگواری کا اظہار کیا ۔ یاد رہے کہ پی ڈی ایم اجلاس کے بعد اپوزیشن کی تمام سیاسی جماعتوں کے سربراہان اور سینئررہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان انتخابات نے پی ڈی ایم کے بیانیئے کی تصدیق کردی ہے، پی ڈی ایم نے گلگت بلتستان انتخابات کے نتائج کو مسترد کردیا ہے ۔

(جاری ہے)

ہماری تحریک کے بنیادی اصول واضح ہیں، ملک میں پارلیمنٹ اور قانون کی بالادستی چاہتے ہیں۔جھوٹے مقدمات قائم کرکے انتقام لیا جارہا ہے، موجودہ حکومت عوام کی نمائندہ نہیں ہے۔ سلیکٹڈ حکومت کو گھر بھیجنے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ اس سے قبل پی ڈی ایم نے مشترکہ میثاق تیار کیا۔ میثاق کے نکات کی پی ڈی ایم کے آج 17نومبر2020 کو اسلام آباد میں منعقدہ سربراہی اجلاس میں منظوری دی گئی ہے۔

میثاق پاکستان کے نکات میں کہا گیا کہ وفاقی ، اسلامی ، جمہوری، پارلیمانی آئین پاکستان کی بالادستی اور عمل داری یقینی بنانا ہوگی۔ پارلیمنٹ کی خود مختاری، سیاست سے اسٹیبلشمنٹ اور انٹیلی جنس اداروں کے کردار کا خاتمہ کرنا ہوگا۔ آزاد عدلیہ کا قیام، آزادانہ، غیرجانبدارانہ اور منصفانہ انتخابات کے لئے اصلاحات اور انعقاد کرنا ہوگا۔

عوام کے بنیادی انسانی اور جمہوری حقوق کا تحفظ، صوبوں کے حقوق اور اٹھارویں ترمیم کا تحفظ یقینی بنانا ہوگا۔ مقامی حکومتوں کا موثر نظام ، اظہار رائے اور میڈیا کی آزادی کا دفاع اور انتہاء پسندی اور دہشت گردی کا خاتمہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کرکے کرنا ہوگا۔ مہنگائی بے روزگاری، غربت کے خاتمے کے لئے ہنگامی معاشی پلان بنانا ہوگا اور آئین کی اسلامی شقوں کا تحفظ اور عمل درآمد کرنا ہوگا۔