پشاور جلسے میں ممکنہ دہشت گرد حملے کا خدشہ، جلسہ گاہ کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی

کالعدم ٹی ٹی پی کی کال ٹریس کی گئی جس سے پشاور جلسے میں حملے کی منصوبہ بندی کا علم ہوا، جلسہ گاہ یا اطراف میں حملے کا خدشہ، حساس اداروں نے تھریٹ الرٹ جاری کردیا

Shehryar Abbasi شہریار عباسی اتوار 22 نومبر 2020 13:43

پشاور جلسے میں ممکنہ دہشت گرد حملے کا خدشہ، جلسہ گاہ کی سیکیورٹی بڑھا ..
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 22 نومبر2020ء) پشاور جلسے میں ممکنہ دہشت گرد حملے کے خدشے کے باعث جلسہ گاہ کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے ۔ میڈیا ذرائع کے مطابق حساس اداروں کی جانب سے تھریٹ الرٹ جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق ٹی ٹی پی کی ایک کال ٹریس کی گئی ہے جس سے پشاور جلسے پر حملے کی منصوبہ بندی کا علم ہوا ہے ۔ حساس اداروں کی جانب سے جلسسہ منتظمین اور پارٹی سربراہان کو آگاہ کردیا گیا ہے ۔

جلسے پر حملے کے خدشے کے باعث رنگ روڈ پر موجود تمام دکانیں اور پٹرول پمپس بند کروا دیئے گئے ہیں ۔ جلسہ گاہ کی پارکنگ بھی جلسہ گاہ سے ڈیڑھ کلو میٹر دور بنائی گئی ہے ۔ حملے کی اطلاع ملنے کے بعد جلسہ گاہ کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے ۔ سیاسی لیڈروں کے علاوہ کسی بھی شخص کی گاڑی کو جلسہ گاہ تک جانے کی اجازت نہیں ہوگی ۔

(جاری ہے)

جلسے کی کوریج کے لیے موجود میڈیا کی گاڑیوں کی بھی ڈی بی کلیئرنس کی گئی ہے ۔

ٹی ٹی پی کی جانب سے ممکنہ حملے کے خطرے کے باعث رنگ روڈ کو موٹروے تک بند کردیا گیا ہے، حساس اداروں کی رپورٹ کے مطابق حملہ جلسہ گاہ یا اس کے اطراف میں ہو سکتا ہے ۔ کچھ دن قبل نیکٹا کی جانب سے بھی پشاور میں دہشتگرد حملے کا تھریٹ الرٹ جاری کیا گیا تھا ۔ واضح رہے کہ پی ڈی ایم نے آج پشاور میں جلسے کا اعلان کیا تھا، جہاں رنگ روڈ پر پنڈال سجا دیا گیا ہے ۔

کارکنان اور رہنماؤں کی آمد بھی شروع ہو چکی ہے ۔ جبکہ مرکزی قائدین مولانا فضل الرحمان، بلاول بھٹو اور مریم نواز بھی پشاور پہنچ گئے ہیں ۔ پشاور میں بلور ہاؤس میں تمام سربراہان کے لیے ظہرانے کا انتظام کیا گیا ہے ، غلام بلور نے تمام رہنماؤں کااستقبال کیا۔ اس موقع پر غلام بلور نے مریم نواز سے میاں نواز شریف کی طبیعت کے متعلق بھی دریافت کیا ۔