
افغانستان میں سپریم کورٹ کی 2خواتین ججوں کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا گیا
دونوں ججوں کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ عدالت آرہی تھیں‘ اعلیٰ شخصیات کی ٹارگٹ کلنگ کے رجحان سے کابل میں خوف اور انتشار
میاں محمد ندیم
اتوار 17 جنوری 2021
13:49

(جاری ہے)
رپورٹ میں عدالت کے ترجمان احمد فہیم قویم کے حوالے سے بتایا کہ ججز پر اس وقت حملہ کیا گیا جب وہ عدالت کی گاڑی میں اپنے دفتر آرہی تھیں انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے حملے کے نتیجے میں ہم اپنی 2 خواتین ججز سے محروم ہوگئے جبکہ واقعے میں ڈرائیور زخمی ہوا ترجمان نے بتایا کہ گاڑی خواتین ججز کو ان کے دفتر تک پہنچانے کا کام کرتی ہے ملک کی اعلیٰ عدلیہ کے لیے 200 سے زائد خواتین ججز کام کرتی ہیں دوسری جانب کابل پولیس نے بھی مذکورہ حملے کی تصدیق کی.
اٹارنی جنرل کے دفتر کے ترجمان جمشید رسولی کا کہنا تھا کہ یہ سپریم کورٹ کے لیے کام کرنے والی ججز تھیں واضح رہے کہ حالیہ مہینوں میں افغانستان خاص طور پر کابل میں پرتشدد واقعات میں اضافہ ہوا ہے اور اعلیٰ شخصیات کی ٹارگٹ کلنگ کے نئے رجحان سے شہر میں خوف اور انتشار پھیل رہا ہے حالیہ حملہ پینٹاگون کے اس اعلان کے 2 روز بعد سامنے آیا جس میں اس نے افغانستان میں فوجیوں کی تعداد کو اڑھائی ہزار تک کرنے کا اعلان کیا تھا جو تقریباً 2 دہائی سے جاری جنگ کے دوران اہلکاروں کی سب سے کم تعداد ہے. خیال رہے کہ گزشتہ روز افغان مغربی صوبے ہیرات میں افغان ملیشیا کے 2 افراد کی اپنے ساتھی پر فائرنگ سے 12 افراد ہلاک ہوگئے تھے ہیرات پولیس کے ترجمان عبدالاحد ولی زادہ نے کہا تھا کہ حملہ آور مارے گئے اور دیگر افراد، ہتھیاروں اور گولہ بارود کو ساتھ لے گئے بعد ازاں افغان حکومتی فورسز نے علاقے کا دوبارہ کنٹرول سنبھال لیا. علاوہ ازیں گزشتہ روز افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ایک بم دھماکے میں 2 پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے تھے کابل پولیس کے ترجمان فردوس فرامرز کا کہنا تھا کہ پولیس کی بکتر بند لینڈ کروزر ایس یو وی کے ساتھ بم نصب کیا گیا تھا جس کے پٹھنے سے 2 اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے. اس سے قبل افغانستان کے شمالی صوبے قندوز میں طالبان کے جنگجوﺅں کے دو پولیس چیک پوسٹوں پر حملوں میں 9 افغان سیکورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے تھے. طالبان کے جنگجوﺅں نے قندوز میں دونوں پولیس چیک پوسٹوں پر ایک ساتھ حملہ کیا تھا یاد رہے کہ 2001 سے جاری طویل جنگ میں اب تک ہزاروں فورسز اور طالبان جنگجو ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ اس جنگ کے خاتمے اور امریکی فوجیوں کی وہاں سے واپسی کے لیے گزشتہ برس طالبان اور امریکا میں ایک معاہدہ بھی ہوا تھا. جس کے بعد طالبان اور افغان حکومت کے درمیان معاہدے کے لیے راہ ہموار کی گئی تھی اور ان دونوں فریقین کے درمیان بھی قطر کے دارالحکومت دوحہ میں مذاکرات کا سلسلہ شروع ہوا تھا تاہم اس کے باوجود افغانستان میں آئے روز اس طرح کے واقعات رونما ہورہے ہیں.مزید اہم خبریں
-
آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں متعدد افراد جاں بحق
-
علی امین نے 90 دنوں کی ڈیڈلائن دے کراچھا کھیلا ہے اب 5 اگست بھی نہیں ہوگا
-
معیشت کو ترقی یافتہ ممالک کے ہم عصر کرنے کیلئے ایک ماہ میں ڈیجیٹل پےمینٹس انڈیکس کا اجرا کرنے کا فیصلہ
-
گھوڑوں کا عالمی دن: انسانیت کے قدیم اور وفادار ساتھی کی خدمات کا اعتراف
-
پائیدار ترقی کے اہداف کا حصول اعلیٰ سطحی یو این فورم میں مرکز بحث
-
ایچ آئی وی کے خلاف تحفظ کی دوا فوری دستیاب کی جائے، ڈبلیو ایچ او
-
والد کو موقع دیا گیا کہ وہ اپنی باقی زندگی انگلینڈ میں ہمارے ساتھ آرام سے گزاریں
-
بانی پی ٹی آئی کا ایجنڈا کچھ اور ہے اسی وجہ سے اپوزیشن متحدہوکر چل نہیں پارہی
-
ن لیگ حکومت خوش قسمت ہے کہ انہیں نالائق اپوزیشن مل گئی
-
وفاقی حکومت اور شوگرملز ایسوسی ایشن کے درمیان معاملات طے پاگئے
-
ملک کے 100 شہروں میں ممکنہ غیر معمولی موسمی صورتحال کا الرٹ جاری
-
پنجاب میں چینی کی قیمت 205 تک پہنچ گئی لیکن نہ کوئی چھاپے ہیں نہ ہوئی جرمانہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.