امریکی صدر جو بائیڈن نے فلسطین سے متعلق ٹرمپ کی پالیسی مسترد کردی

امریکی صدر نے اسرائیل اور فلسطین کے لیے دو ریاستی حل کی حمایت کا اعلان کردیا

Shehryar Abbasi شہریار عباسی بدھ 27 جنوری 2021 01:00

امریکی صدر جو بائیڈن نے فلسطین سے متعلق ٹرمپ کی پالیسی مسترد کردی
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔ 26 جنوری2021ء) امریکی صدر جو بائیڈن نے فلسطین سے متعلق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی کو مسترد کرتے ہوئے ایک بار پھر دو ریاستی حل کی حمایت کردی۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نے ایک بیان میں کہا کہ صدر بائیڈن مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کی حمایت کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ امریکا فلسطین کی امداد بحال کرنے کا ارادہ رکھتاہے، جبکہ دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات بھی بحال کر دیے جائیں گے۔ جنہیں صدر ٹرمپ نے معطل کردیاتھا۔اسرائیل کو تسلیم کرنے کے حوالے سے امریکی سفیر کاکہنا تھا دوسرے ممالک اسرائیل کو ضرور تسلیم کریں لیکن اس سے مشرق وسطیٰ کا امن خراب نہیں ہونا چاہیے۔ امریکہ نے فلسطین میں دوبارہ اپنا سفارتخانہ بھی کھولنے کا بھی عندیہ دیا ہے ۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن نے صدارت کا منصب سنبھالنتے ہی 17 احکامات پر دستخط کر دئیے تھے۔اس حوالے سے بتایا گیا تھا کہ امریکی صدر نے بعض مسلم اکثریتی ملکوں کے شہریوں پر امریکا میں امیگریشن پر پابندی ختم کرنے کے بل پر بھی دستخط کر دئیے۔ امریکی صدر کے احکامات کے تحت نوجوان تارکین وطن کو تحفظ دیا جائے گا اور میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر روک دی جائے گی۔

علاوہ ازیں انہوں نے موسمیاتی تبدیلی سے متعلق پیرس معاہدے کو پھر سے بحال کر دیا جب کہ تمام وفاقی املاک پر ماسک لازمی قرار دینے کے بل پر بھی دستخط کر دیے ہیں۔خیال رہے کہ امریکا کی پارلیمانی تاریخ میں جوبائیڈ ن پانچویں خوش قسمت سابق نائب صدر رہے جو صدر کا الیکشن لڑے اور کامیاب رہے تھے ۔ امریکی صدر کی مسلمانوں کے حوالے سے پالیسیاں مثبت ہیں تاہم خیال کیا جا رہا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ مشرق وسطیٰ میں عمل دخل سے گریز کریں گے ۔