وزیراعظم کے حق میں قومی اسمبلی میں نعرے بازی ‘عمران خان کو172ووٹ درکار ہیں

مہمانوں کی گیلریوں میںصوبوں کے وزرااعلی‘اپوزیشن اراکین میں سے محسن داوڑ اور اکبر چترالی ایوان میں موجود

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 6 مارچ 2021 12:47

وزیراعظم کے حق میں قومی اسمبلی میں نعرے بازی ‘عمران خان کو172ووٹ درکار ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔06 مارچ ۔2021ء) وزیر اعظم عمران خان کے آج قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے اجلاس جاری ہے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت اجلاس جاری ہے اور وزیر اعظم سمیت حکومتی اراکین اور اتحادی جماعتوں کے اراکین اسمبلی ہال میں موجود ہیں جبکہ حزب اختلاف کے اراکین نے اجلاس کا بائیکاٹ کر رکھا ہے.

وزیر اعظم کے اسمبلی ہال پہنچنے پر تحریک انصاف اراکین نے حق میں نعرے لگائے قومی اسمبلی کے اجلاس کی کارروائی دیکھنے کے لیے وزیرا علیٰ سندھ کے علاوہ دیگر صوبوں کے وزرائے اعلیٰ گیلری میں موجود ہیں جبکہ اپوزیشن کے محسن داوڑ اور اکبر چترالی ایوان میں موجود ہیں. تلاوت کلام پاک کے بعد اسمبلی میں قومی ترانہ پیش کیا گیا۔

(جاری ہے)

جس کے بعد وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے وزیر اعظم عمران خان پر اعتماد کے ووٹ کی قرار داد پیش کی قرارداد کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی نے وزیر اعظم کو اعتماد کا ووٹ دینے سے متعلق طریقہ کار بتایا.

اسپیکر کی ہدایت کے بعد ایوان میں 5 منٹ تک گھنٹیاں بجائی گئیں وزیراعظم عمران خان کو 342 کے ایوان میں کامیابی کے لیے 172 ووٹ درکار ہوں گے قومی اسمبلی میں حکومتی اتحاد کے 180 جبکہ اپوزیشن جماعتوں کے 160 ارکان ہیں. پاکستان تحریک انصاف اور اتحادی جماعتوں کے تقریباً 160 اراکین پارلیمنٹ ہاﺅس پہنچ چکے ہیں اگرچہ اجلاس کا وقت 12بجکر15منٹ ہے مگر حکومتی ذرائع نے ”اردوپوائنٹ“کوبتایا کہ ایوان میں ایک آدھ گھنٹے کی تاخیرمعمول کا کام ہے لہذا ووٹنگ دن ایک بجے سے ڈیڑھ بجے کے درمیان شروع ہونے کی توقع ہے.

پارلیمنٹ ہاﺅس میں آج صبح مشترکہ ناشتے کے اہتمام کیا گیا جس میں وزیر اعظم عمران خان بھی شریک ہوئے وفاقی کابینہ کے ارکان پاکستان تحریک انصاف کے تمام اراکین قومی اسمبلی کے علاوہ اتحادی جماعتوں کے ارکان بھی تحریک انصاف کے ارکان کے ساتھ پارلیمنٹ ہاﺅس میں ہونے والے ناشتے میں شریک ہوئے حکمران جماعت کی جانب سے اتحادی جماعتوں مسلم لیگ( ق) بلوچستان عوامی پارٹی’ عوامی مسلم لیگ‘ایم کیوایم اور جمہوری وطن پارٹی کے اراکین کو ناشتے کی دعوت دی گئی تھی پارلیمنٹ ہاﺅس میں ناشتے کی بیٹھک میں حکومت و اتحادی مشترکہ حکمت عملی طے ہوئی وزیراعظم عمران خان کے پارلیمنٹ سے اعتماد کا ووٹ لینے کے موقع پر پارلیمنٹ ہاﺅس پر سیکورٹی کا خصوصی اہتمام کیا گیا ہے.

واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان کے آج قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لینے کے سلسلے میں حکومت کو 180 ارکان کی حمایت حاصل ہے، سادہ اکثریت کے لیے عمران خان کو 172 ووٹوں کی ضرورت ہے جبکہ اپوزیشن کے پاس نشستوں کی تعداد 160 ہے وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ارکان کی ذمے داری ہے کہ اعتماد کے ووٹ کو کامیاب کرائیں جبکہ انہوں نے بطور پارٹی چیئرمین تحریک انصاف کے ارکین قومی اسمبلی کو خط بھی لکھا ہے.

آج پارٹی کا جو رکن غیر حاضر رہے گا اس کے خلاف آئین کے آرٹیکل 63 کے تحت ایکشن لیا جا سکتا ہے، عدم حاضری کی صورت میں رکن کے خلاف نااہلی کی کارروائی شروع کی جائے گی دوسری جانب اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم ) نے آج ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کررکھا ہے سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ یوسف رضا گیلانی کی کامیابی نے عدم اعتماد کا فیصلہ کر دیا، اپوزیشن کے انکار کے بعد اب اس اجلاس کی کوئی سیاسی حیثیت ہی نہیں رہی، ملک میں کوئی وزیر اعظم نہیں.