مقبوضہ جموںوکشمیر تاریخ انسانی کی بدترین صورتحال سے دوچار ہے،کل جماعتی حریت کانفرنس

ہفتہ 13 مارچ 2021 17:00

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 مارچ2021ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ قتل عام اور بیگناہ کشمیریوں خاص طورپر نوجوانوں کو قید میں ڈالنے کے لیے کالے قوانین کے استعمال نے مقبوضہ علاقے کے لوگوں کو تاریخ انسانی کی ایک بدترین صورتحال صورتحال سے دوچار کر دیا ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ورکنگ وائس چیئرمین غلام احمد گلزار نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ یہ انتہائی تشویشناک بات ہے کہ مقبوضہ علاقے کے لوگوں کو دس لاکھ سے زائد بھارتی فورسز اہلکاروں کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا ہے جو انتہائی جدید مہلک ہتھیاروں سے لیس ہیں اور وہ بغیر کسی جواب دہی کے محکوم کشمیریوں کو مظالم کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے مقبوضہ علاقے کی مجموعی صورتحال کو انتہائی ابتر قرار دیتے ہوئے کہا کہ فسطائی بھارتی حکومت اور اس کی فورسز نے کشمیریوں کے تمام سیاسی ، سماجی اور مذہبی حقوق سلب کر لیے ہیں ۔ انہوں نے کشمیریوں کے ساتھ بھارتی سامراج کے وحشیانہ رویے کہ مذمت کی جو 1947میں برصغیر کی تقسیم کے وقت سے اپنے ناقابل تنسیخ حق، حق خود ارادیت کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔

غلام احمد گلزار نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے کی ابتر صورتحال کا نوٹس لیں اور مسئلہ کشمیر کو عالمی ادارے کی پاس کردہ قراردادوں کے مطابق حل کرانے کے لیے اقدامات کریں ۔ا نہوں نے کشمیریوں کو نسلی اور فرقہ وارانہ بنیادوں پر تقسیم کرنے کے مذموم بھارتی منصوبوں پر شدید تشویش ظاہر کرتے ہوئے کشمیریوں پر زور دیا کہ وہ ان منصوبوں ناکام بنانے کیلئے اپنی صفوں میں اتحاد و اتفاق کو مضبوط بنائیں۔