علما کرام ایسے معاشرے کے قیام کیلئے اپنی جدوجہد تیز کریں جس میں مساوات، خوشحالی، امن اور رواداری ہو ، سردار مسعود خان

علما نے تحریک پاکستان ،تحریک آزادی کشمیر میں شاندار کردار ادا کرنے کیساتھ کرونا کی حالیہ وبا ،دیگر قومی بحرانوں میں ہمیشہ قائدانہ کردار ادا کیا جس پر ہمیں ہمیشہ فخر رہیگا، صدر آزاد کشمیر

ہفتہ 24 اپریل 2021 15:46

علما کرام ایسے معاشرے کے قیام کیلئے اپنی جدوجہد تیز کریں جس میں مساوات، ..
مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اپریل2021ء) آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ علما کرام ایسے معاشرے کے قیام کے لیے اپنی جدوجہد تیز کریں جس میں مساوات، خوشحالی، امن اور رواداری ہو اور یہ معاشرہ محمد عربی کا قائم کردہ اسلامی معاشرہ ہی ہو سکتا ہے جس نے ڈیڑھ ہزار صدی قبل مساوات و خوشحالی کے وہ زریں اصول دئیے جن پر چل کر آج دنیا کے کئی ممالک فلاحی ریاستیں تشکیل دینے میں کامیاب ہو گئے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کے علما کرام نے تحریک پاکستان اور تحریک آزادی کشمیر میں شاندار کردار ادا کرنے کے ساتھ ساتھ کرونا کی حالیہ وبا اور اس طرح کے دیگر قومی بحرانوں میں ہمیشہ قائدانہ کردار ادا کیا جس پر ہمیں ہمیشہ فخر رہے گا۔

(جاری ہے)

یہ بات انہوں نے ایوان صدر مظفرآباد میں مختلف مکاتب فکر کے علما کے اعزاز میں دئیے گئے افطار ڈنر کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

افطار ڈنر میں ممتاز عالم دین اور اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن مفتی کفایت حسین نقوی، مفتی محمد ابراہیم، جمعیت علمائے اسلام آزاد کشمیر کے سیکرٹری جنرل مولانا امتیاز عباسی، جمعیت اہلحدیث کے رہنما مولانا دانیال شہاب مدنی، سیکرٹری امور دینیہ ڈاکٹر محمد ادریس عباسی سمیت مختلف شخصیات نے شرکت کی۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ علما کرام دشمنوں کے پھیلائے ہوئے اس پروپیگنڈے کا توڑ کریں جس میں اسلام کو انتہا پسندی کا مذہب بنا کر پیش کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ کیسا انتہا پسند مذہب ہے کہ گزشتہ پندرہ بیس سالوں میں لاکھوں مسلمانوں کو شہید کر دیا گیا اور ان کو مارنے والے امن پسند اور مرنے والے انتہا پسند کہلاتے ہیں۔ یہ سب کچھ طاقتور میڈیا اور پروپیگنڈے کے ذریعے کیا جا رہا ہے تاکہ مسلمانوں کو ظالم، انتہا پسند اور تشدد پسند بنا کر پیش کیا جائے اور مغربی معاشروں میں اسلام کے پھیلاؤ کو روکا جائے۔

صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ علما کرام دور جدید کے چیلنجوں کو سامنے رکھتے ہوئے مسلمانوں کی رہنمائی کریں اور اسلام کے سیاسی اور اقتصادی نظام کے خد و خال کو نمایاں کر کے پیش کریں تاکہ مسلمان نوجوان جو اسلام کا احیا چاہتے ہیں انہیں اپنے مقصد میں کامیابی اور دنیا کو آزادی، امن اور خوشحالی کا گہوارہ بنایا جا سکے۔ صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ علما کرام اس بات کو بھی نمایاں کریں کہ ہم سب مسلمان ایک امت کا حصہ ہیں اور امت ایک خاندان اور جسد واحد کی مانند ہوتی جس کے کسی ایک حصہ میں درد پورے جسم میں اضطراب و بے سکونی پیدا کر دیتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام کے فلاحی معاشرے کے بلند اصولوں کو اپنا کر آج کئی مغربی ممالک ترقی و خوشحالی کے اعلیٰ مدارج حاصل کر چکے ہیں۔ ان معاشروں میں عوام سے ٹیکس حاصل کر کے عوام کو تعلیم، صحت اور سماجی تحفظ مہیا کیا جاتا جس سے معاشرے میں سکون اور توازن پیدا ہوتا ہے۔ صدر سردار مسعود خان نے علما کرام پر زور دیا کہ وہ ماضی کی طرح اب بھی عوام الناس کو کرونا وائرس سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی تعلیم و ترغیب دیں تاکہ اس وبا سے کامیابی کے ساتھ نکلا جا سکے۔