مجمع میں جانے سے فوج میں بھی کورونا پھیل سکتا ہے

فوج کو ان معاملات میں لاکر عوام سے براہ راست ان کا ٹکرا کے فوج کو متنازعہ بنایا جارہا ہے،یہ فوج کے خلاف کوئی گہری سازش لگتی ہے،فیصلے کو فوری واپس لیا جائے۔جمیعت علمائے پاکستان و ملی یکجہتی کونسل کے صدر کا بیان

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 26 اپریل 2021 14:49

مجمع میں جانے سے فوج میں بھی کورونا پھیل سکتا ہے
لاہور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔26 اپریل 2021ء) جمیعت علمائے پاکستان و ملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے کورونا سے نمٹنے کے لیے فوج طلب کرنے کے حکومتی فیصلے پر سخت الفاظ میں تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کہ یہ ثابت کرتا ہے کہ حکومت سول انتظامیہ حالات کنٹرول کرنے میں مکمل نا کام ہو گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان حکومت نے دس لاکھ ٹائیگر فورس بنائی تھی تو اس کو استعمال کیوں نہیں کیا جا رہا۔

فوج کو ان معاملات میں لاکر عوام سے براہ راست ان کا ٹکرا کے فوج کو متنازعہ بنایا جارہا ہے، دوسرا اس کا پہلو یہ بھی ہے کہ مجمع میں جانے کے باعث فوج میں کورونا وائرس پھیلنے کے امکانات بھی ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ فوج کے خلاف کوئی گہری سازش لگتی ہے اس فیصلے کو فوری واپس لیا جائے۔

(جاری ہے)

معروف صحافی بے نظیر شاہ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد کرنے کے لیے فوج کو طلب کرلیا تو ٹائیگر فورس کا کیا ہوا،فوج کیا لوگوں کو زبردستی ماسک پہنائے گی۔

عمران خان لاک ڈاؤن لگانا نہیں چاہتے تو نہیں لگائیں لیکن اتنا ضرور بتا دیں کہ عوام کے لئے کروناویکسین کہاں ہے۔ جب کہ سینئر صحافی ارشاد بھٹی نے کہا کہ ہم خیراتی اور مفت خورے ہیں ،کوروناویکسین بھی خیرات میں ڈھونڈ رہے ہیں، ایک طرف کورونا ہے تو دوسری طرف بھوک ہے،لاک ڈاؤن نہیں ہونا چاہیے ورنہ یہ قوم بھوک سے مر جائیں گی۔سینیئر صحافی مظہر عباس نے کہا کہ حکومت لاک ڈاؤن کرے یا نہ کرے یہ بتائیں کورونا کی روک تھام کے لیے کیا اقدامات کیے، سب کو پتہ ہے کہ کورونا کی کی نئی لہر برطانیہ سے آرہی ہے لیکن ایئرپورٹ پر چیکنگ کے اقدامات نہیں کیے گئے ،لوگوں میں احساس ذمہ داری نہیں ہے، رینجرز یا پولیس یا فوج کچھ نہیں کرسکتی۔