وزیراعظم عمران خان نے بھارت سے تعلقات بہتر کرنا کشمیری شہدا کے خون سے غداری قرار دے دیا

کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں، یہ نہیں ہو سکتا کہ کشمیریوں کے خون پر ہم بھارت سے تجارت کریں، بھارت کو پانچ اگست کا اقدام واپس لینا ہوگا، وزیراعظم عمران خان نے بھارت سے متعلق دو ٹوک موقف اختیار کر لیا

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری اتوار 30 مئی 2021 19:33

وزیراعظم عمران خان نے بھارت سے تعلقات بہتر کرنا کشمیری شہدا کے خون ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ، اخبار تازہ ترین۔30مئی 2021) بھارت سے اِس وقت تعلقات بہتر کرنا کشمیری شہدا کے خون سے غداری ہوگی، وزیراعظم عمران خان نے بھارت سے متعلق دو ٹوک موقف اختیار کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے بھارت سے تعلقات کو بہتر کرنا کشمیری شہدا کے خون سے غداری قرار دے دیا۔وزیر اعظم عمران خان نے براہ راست شہریوں کے سوالات کے جوابات دیے اور گفتگو بھی کی۔

انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کے ساتھ ہیں، اِس وقت بھارت سے تعلقات بہتر کرنا کشمیری شہدا کے خون سے غداری ہوگی۔وزیراعظم کا کہنا تھاکہ بھارت 5 اگست 2019 کا اقدام واپس لے تو بات چیت ہوسکتی ہے۔وزیراعظم نے واضح اور دوٹوک پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ہم کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ یہ نہیں ہو سکتا کہ کشمیریوں کے خون پر ہم بھارت سے تجارت کریں۔

(جاری ہے)

بھارت کو پانچ اگست کا اقدام واپس لینا ہوگا۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں ہندؤں کو آباد کر رہا ہے۔مسئلہ فلسطین پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ظلم کے ذریعے فلسطین کا مسئلہ حل نہیں ہو سکتا۔ فلسطینیوں پر ڈھائے جانے مظالم پر پہلی دفعہ مغرب میں بھی احتجاج ہوئے۔ دنیا میں شعور آ گیا ہے، اب دو ریاستی حل کی طرف جانا ہوگا۔ان کا کہنا تھاکہ ہر مشکل کے بعد آسانی ہے، محنت کے بعد انسان اوپرجاتا ہے، مشکل وقت میں حکومت ملی، کبھی کسی حکومت کو اتنے مسائل نہیں ملے جتنے ہمیں ملے۔

وزیراعظم کا کہنا تھاکہ قوم کوپہلے دن ہی کہا تھا کہ مشکل وقت سے گزرنا پڑے گا، جب تک آمدنی نہیں بڑھتی مشکل وقت سے گزرنا پڑے گا، مہنگائی اور بیروزگاری،لوگوں کی یہ دو ہی مشکلات ہیں۔وزیراعظم نے اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیا۔وزیر اعظم عمران خان نے اپوزیشن جماعتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ساری اپوزيشن گھبرا کر اسی لیے اکٹھی ہوگئی ہے کہ وہ سمجھ ہی نہیں رہی تھی کہ حکومت مالی بحران سے نکل آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم اپنے مقصد میں کبھی کامیاب نہیں ہوگی، اپوزیشن کسی نظریے کیلئے نہیں بلکہ کیسز ختم کرانے کیلئے اکٹھی ہوئی ہے۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ اگر اپوزیشن کو معیشت کی فکر ہوتی تو جی ڈی پی گروتھ ریٹ کے جو نمبرز آئے ہیں اس پر انہیں خوش ہونا چاہیے تھا لیکن ان کے مقاصد اور ہیں۔ان کا کہنا تھاکہ ایف بی آر نے ریکارڈ ٹیکس کلیکشن کی ہے، ٹیکس کلیکشن بڑھنے سے قرضوں کا بوجھ کم ہوگا۔

ایک اور اہم سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پانی کا مسئلہ پورے پاکستان میں ہے۔ ہماری حکومت اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے نئے ڈیمز بنا رہی ہے، یہ کام پچاس سال پہلے کرنا چاہیے تھا جو ہماری حکومت کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ مجھے حیرت ہے کہ پانی کے حوالےسے ابھی ٹیلی میٹری سسٹم ہی کام نہیں کر رہا۔ صوبوں کے اندر پانی کی تقسیم بڑا مسئلہ بنا ہوا ہے۔ سندھ اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے ایم پی ایز نے کہا کہ طاقتور اپنی زمین کو پانی دیتا ہے۔