میڈیا کے خلاف آرڈننسی منی مارشل لا ہے ،سینیٹر شیری رحمان

حکومت نے شہباز شریف کا کیس واپس لے لیا کیا کوئی مک مکا ہوا کہا گیا پیپلز پارٹی پی ڈی ایم چھوڑ کر اسٹیبلشمنٹ کے پاس چلی گئی ،پیپلز پارٹی تو ہر فورم پر ڈٹ کر حکومت کا مقابلہ کر رہی ہے،معلوم نہیں یہاں ایک پاکستان ہے یا دو،صحافیوں سے گفتگو

جمعرات 3 جون 2021 23:00

اسلام آ باد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 جون2021ء) پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر شیریں رحمان نے پاکستان میڈیا ڈولپمنٹ اتھارٹیآرڈیننس مجریہ 2021کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ میڈیا کے خلاف آرڈننسی منی مارشل لا ہے۔گزشتہ روز سید خورشید شاہ کی ضمانت کے مقدمے کی سماعت کے بعد سپریم کورٹ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ نیب حراست میں خورشید شاہ کو 21 ماہ ہوگئے ہیں،ا?ج عدالت نے خورشید شاہ کے اہل خانہ کو بلایا ہوا ہے،نیب کو تحقیقات کیلئے 21 ماہ کیوں لگ گئے۔

انھوں نے کہا آ ٹا چور ہو یا رنگ روڈ چور، چوری کرکے باہر چلے جاتے ہیں لیکن پیپلز پارٹی کی ساری قیادت ملک میں ہے اور مقدمات کا مقابلہ کر رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت میڈیا اور اپوزیشن کو کچلنا چاہتی ہے حکومتآئی ایم ایف سے اجازت لیکر بجٹ لارہی ہے۔

(جاری ہے)

ایک صحافی نے سوال کیا کہ حکومت نے شہباز شریف کا کیس واپس لے لیا کیا کوئی مک مکا ہوا۔جواب میں شیریں رحمان کا کہنا تھا کہ کہا جاتا ہے پیپلز پارٹی اسٹیبلشمنٹ سے بات کرتی ہے لیکن جس نے اسٹیبلشمنٹ سے بات کی وہ سب کے سامنے ہے میں کسی کا نام نہیں لوں گی۔

انھوں نے کہا کہ کہا گیا پیپلز پارٹی پی ڈی ایم چھوڑ کر اسٹیبلشمنٹ کے پاس چلی گئی پیپلز پارٹی تو ہر فورم پر ڈٹ کر حکومت کا مقابلہ کر رہی ہے،معلوم نہیں یہاں ایک پاکستان ہے یا دو۔