ہزار ارب روپے کراچی کے لیے مختص کرنے والوں نے اب تک ایک دمڑی بھی کراچی پہ خرچ نہیں کی،مصطفی کمال

جمعہ 11 جون 2021 23:21

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جون2021ء) پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے بجٹ کو ہندسوں کا گورکھ دھندا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی سے 70 فیصد ریونیو حاصل کرکہ بجٹ بنانے والے پہلے کراچی پر خرچ کی گئی رقم کا حساب دیں۔ پچھلے سال سینکڑوں اور ہزار ارب روپے کراچی کے لیے مختص کرنے والوں نے ناصرف اب تک ایک دمڑی بھی کراچی پہ خرچ نہیں کی بلکہ کلین کراچی کے نام پر تحریک انصاف کے ٹھگوں کا ٹولہ کراچی والوں کے کروڑوں روپے لیکر غائب ہوگیا۔

کروڑوں لوگ بے روزگار ہوگئے، مہنگائی نے قوم کی کمر توڑ دی لیکن حکمران سب اچھا ہے کی بین بجا رہے ہیں۔ عمران خان کی حکومت نے اپنے لیے گئے ہر فیصلے پر یوٹرن لیا ہے، قوم کو اب حکمرانوں پر کوئی اعتبار نہیں رہا، موجودہ یوٹرن حکمرانوں سے بہتری کی کوئی توقع نہیں جبکہ دوسری جانب پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے کرپٹ، تعصب زدہ سیاست نے کبھی عروس البلاد کہلانے والے، دنیا میں تیزی سے ترقی کرنے والے شہروں کی فہرست میں شامل کراچی کو دنیا کے دس بدترین شہروں میں شامل کروا دیا ہے۔

(جاری ہے)

بنیادی انسانی ضروریات سے محروم پاکستان کی معاشی شہہ رگ کچرا کنڈی میں تبدیل ہوگیا ہے، لوگ فضلہ ملا ہوا پانی پینے پر مجبور ہیں، تعلیم، صحت، انفرااسٹرکچر تباہ حال ہے۔ ملک کو 70 فیصد اور سندھ کو 92 فیصد ریونیو دینے والے شہر کی بے توقیری پہ دنیا انگشت بدنداں ہے لیکن پاکستان کے بے حس اور تعصب زدہ حکمرانوں کے کان پہ جوں نہیں رینگی۔ پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کے ہوتے پاکستان کو بیرونی دشمنوں کی ضرورت نہیں کیونکہ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم لسانیت اور زبان کی بنیاد پر بھائی کو بھائی سے لڑوا کر ناصرف ملک دشمن طاقتوں کے ایجنڈے کو پورا کررہے ہیں بلکہ عوامی جذبات سے کھیل کر اپنے اقتدار و سیاست کو طول دینے کی کوشش کررہے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان ہاس میں کارکنان کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہر کی زمینوں پر قبضے کر کے شہر کو کنکریٹ کے جنگل میں تبدیل کردیا گیا ہے امن و امان کی صورتحال انتہائی ابتر ہے، تاجر خود کو غیر محفوظ سمجھتے ہیں، دن دیہاڑے لوگوں سے انکی قیمتی اشیا اور نقدی چھین لی جاتی ہے۔ نہ خواتین محفوظ ہیں اور نہ بچے، علاقوں میں کچرے اور کتوں کا انبار ہے، شہریوں کا کوئی پرسان حال نہیں۔

پاک سرزمین پارٹی نے ظلم کے نظام کیخلاف علم بغاوت بلند کر کے موجودہ حکمرانوں کے چہروں سے نقاب نوچ دیا ہے، اب قوم کا فرض ہے کہ سچ کو جاننے کے بعد حق کے راستے پر کھڑا ہونا ہے یا لسانی اور زبان کی بنیاد پر تعصب کر کے اپنی دنیا اور آخرت دونوں خراب کرنی ہیں۔ اب پیپلز پارٹی عوام کو کہتی ہے کہ جب ہمارے نمائندے منتخب ہونگے تب ترقیاتی کام ہونگے جو انکے خلاف خود ایف آئی آر ہے، پچھلے 13 سال سے انہی کی حکومت اور اقتدار ہے لیکن کام نہیں ہو رہے مطلب عوام کی خدمت کبھی مقصد ہی نہیں رہا۔ عوام نفرتوں کو بھول کر جب تک اپنے حق کیلئے کھڑی نہیں ہوگی تب تک کچھ تبدیل نہیں ہو گا بلکہ اس خاموشی سے ظلم سہنے کی وجہ سے اس عذاب میں اضافہ ہی ہوگا جو ابھی عوام پر مسلط ہے۔