آزادکشمیر یونیورسٹی شدید مالی بحران کا شکار سرکاری اکائونٹس خالی،انتظامیہ نے ملازمین کیلئے مئی،جون کی تنخواہ،پنشن کیلئے بینک سے خطیر رقم ادھار لے لی

جمعرات 17 جون 2021 17:33

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جون2021ء) آزادکشمیر یونیورسٹی شدید مالی بحران کا شکار ،جامعہ کے سرکاری اکائونٹس خالی،انتظامیہ نے ملازمین کیلئے مئی،جون کی تنخواہ،پنشن کیلئے بینک سے خطیر رقم ادھار لے لی،طلبہ سے دو کی بجائے تین سمسٹرز کی فیس لینے کے باوجود مالی بحران ختم نہ ہو سکا،جولائی کی تنخواہ ادا کرنا بھی مشکل ہو گیا،ملازمین کی تشویش کی لہر دوڑ گئی ،تفصیلات کے مطابق شدید مالی بحران کے باعث آزادجموں وکشمیر دیوالیہ ہو گئی،عارضی اور مستقل بھرتیوں نے جامعہ کے اکاؤنٹس خالی کر دیے،آزاد کشمیر کی قدیم اور اولین جامعہ تباہی کے دھانے پر پہنچ گئی،وائس چانسلر کی اقربا پروری، سیاسی رشوت اور دیگر موثر افراد کی خوشنودی میں کی جانے والی بے شمار کنٹیجینٹ،عارضی اور مستقل بھرتیوں نے جامعہ کے اکاؤنٹس خالی کر دیے، تمام ملازمین کیلیے مئی اور جون کی ماہوار تنخواہ اور ریٹائرڈ افراد کی پنشن ادائیگی کو یقینی بنانے کے لیے ایک خطیر رقم بینک سے ادھار بطور قرض لی گئی ہے، جس قرض کی ادائیگی آمدہ سمسٹر میں طلبہ سے جمع کی جانے والی فیس کے ذریعہ بھرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے،یونیورسٹی ذرائع کے مطابق پروفیسرکلیم عباسی نے چار سال قبل جب چارج سنبھالا تھا تو تنخواہوں اور پنشن کی مد میں ماہوار چھ کروڑ روپے ادائیگی کی جاتی تھی اب غیر ضروری بھرتیوں اور گاڑیوں کی خریداری سمیت دیگر اخراجات نے نہ صرف خزانے پر بے جا بوجھ مسلط کیا بلکہ تنخوائیں قرض پہ ادا ہونے لگی،جامعہ کشمیر جس کے ایک وقت میں بینک اکاؤنٹس لبالب بھرے رہتے تھے ،اب انکا انحصار طلباء کی فیس پہ ہونے لگا ہے، اس ضمن میں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال دو کی بجائے طلبہ سے تین تین سمسٹرز کی فیس لی گئی جو اس خطہ سے وابستہ متوسط اور غریب ماں باپ کے وسائل پہ ڈاکے کے مترادف ہے، مگر دکھ کی بات ہے کہ پھر بھی حکمران طبقہ ایسے کردار کو ایک بار پھر وائس چانسلر تعینات کر کے مظفرآباد دشمنی کا واضح ثبوت پیش کر رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :