سعود ی عرب میں ہم وطن کے قاتل کا سر قلم کر دیا گیا

سعودی مجرم احمد بن مناجی نے ایک جھگڑے کے بعد عبداللہ بن محمد الشہرانی کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 18 جون 2021 14:37

سعود ی عرب میں ہم وطن کے قاتل کا سر قلم کر دیا گیا
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔18 جون2021ء ) سعودی عرب میں ایک شہری کو اپنے ہم وطن کو قتل کرنے کے جُرم میں سزائے موت دے دی گئی ہے۔ سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ سعودی شہری احمد بن مناجی بن علی نے ایک جھگڑے کے بعد اپنے ہم وطن عبداللہ بن محمد الشہرانی کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا اور اس واردات کے بعد فرار ہو گیا تھا۔ تاہم پولیس نے اسے تلاش کر کے گرفتار کر لیا تھا۔

مجرم کو فوجداری عدالت نے الزام ثابت ہونے پر سزائے موت سُنائی تھی جس کے خلاف اس نے پہلے اپیل کورٹ اور پھر سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی تاہم دونوں عدالتی پلیٹ فارمز پر اس کی سزا برقرار رکھی گئی تھی جس کے بعد ایوان شاہی نے اس کی سزائے موت کے احکامات جاری کیے تھے۔ فیصلے پر عمل کرتے ہوئے سعودی مجرم احمد بن مناجی کا گزشتہ روز ریاض میں سر قلم کر دیا گیا۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ سعودیہ میں چند ماہ قبل ایک ظالم والد نے اپنے کم سن بیٹے کی جان لے لی تھی۔ جس کے صلے میں عدالت نے اس شقی القلب والد کوسزائے موت سُنا ئی تھی جس پر عمل کرتے ہوئے گزشتہ ماہ اس کا سر قلم کر دیا گیا ہے۔ تاہم اس قتل کی وجوہات معلومات نہیں ہو سکی تھیں۔ سعودی میڈیا کے مطابق ایک مقامی شہری نے اپنے دس سالہ بیٹے کو چھُری کے متعدد وار کر کے اس کی جان لے لی تھی۔

اس ظالم والد کو جازان میں موت کی سزا سُنا دی گئی ہے جس پر عمل کرتے ہوئے گزشتہ روز اس کا سر قلم کر دیا گیا ہے۔ وزارت داخلہ کے مطابق سعودی شہری محمد بن عبداللہ سویدی اپنے بیٹے عبداللہ کو دھوکے سے آبادی سے دُور لے گیا تھا۔ اور پھر اس سنسان مقام پر اسے چھُری کے کئی وار کر کے ہلاک کر ڈالا۔ ملزم اس واردات کے بعد انجان بن گیا تھا اور بیٹے کی لاش ملنے پر رونے پیٹنے کا ڈراما بھی کرتا رہا۔

تاہم پولیس نے شک پڑنے پر اس سے پوچھ گچھ کی تو ساری حقیقت سامنے آگئی تھی، جس کے بعد اسے گرفتار کر کے سرکاری استغاثہ کے حوالے کیا گیا تھا۔ فوجداری عدالت نے محمد سویدی کو اپنے بیٹے کی جان لینے کے جُرم میں موت کی سزا سُنائی تھی۔اس فیصلے کے خلاف مجرم نے پہلے اپیل کورٹ اور پھر سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی تاہم اس کی اپیل مسترد کرتے ہوئے فوجداری عدالت کا سزائے موت کا فیصلہ برقرار رکھا گیا تھا۔ ایوانِ شاہی کی جانب سے عدالتی فیصلے پر عمل کرتے ہوئے گزشتہ روز اس کا جازان کے میدان میں سر قلم کر دیا گیا۔