کراچی سے سکیورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث 2 خطرناک دہشتگرد پکڑے گئے

دونوں دہشت گرد افغانستان سے تربیت یافتہ ہیں، ملزمان سے شارٹ مشین گن، دستی بم، ایمونیشن اور دیگر سامان برآمد ہوا۔ پولیس

Sajid Ali ساجد علی پیر 19 جولائی 2021 13:43

کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 19 جولائی 2021ء ) کراچی سے سکیورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث 2 خطرناک دہشتگرد پکڑے گئے۔ تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں پولیس نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تحریک طالبان پاکستان سجناں گروپ کے 2 دہشت گرد گرفتار کر لیے ، گرفتار دہشت گردوں میں سیف اللہ عرف محسن عرف صدام اور حضرت بلال عرف بلال شامل ہیں جو کہ افغانستان سے تربیت یافتہ ہیں ، دہشت گردوں نے سیکیورٹی فورسز پر متعدد حملے کیے اس کے علاوہ 2013ء میں نیٹو کنیٹنر کو آگ بھی لگائی۔

بتایا گیا ہے کہ دونوں دہشت گردوں نے 2013ء میں ٹی ٹی پی سجناں گروپ میں شمولیت اختیار کی ، دونوں افغانستان سے تربیت یافتہ ہیں، جن قبضے سے شارٹ مشین گن، دستی بم، ایمونیشن اور دیگر سامان برآمد ہوا ، ملزمان نے منگھو پیر سے بھتہ لے کر کمانڈر فخرالدین عرف ملنگ کے حوالے کرنے کا اعتراف کیا ہے، گرفتار دہشت گرد سیف اللہ نے سنہ 2013 میں نیٹو کنیٹنر کو بھی آگ لگانے کا اعتراف کیا ہے، واردات کے بعد سیف اللہ شوال کے علاقے میں چلا گیا جہاں ملزم نے ساتھیوں کے ساتھ مل کر سیکیورٹی فورسز پر حملے بھی کیے، اس کے علاوہ گرفتارملزمان بھتہ خوری سمیت ڈکیتی کی وارداتوں میں بھی ملوث ہیں۔

(جاری ہے)

اس سے قبل محکمہ انسداد دہشت گردی نے کارروائی کرتے ہوئے شہر قائد سے ریڈ بُک میں شامل کالعدم لشکر جھنگوی کے دہشتگرد کو گرفتار کر لیا ، کراچی میں سی ٹی ڈی اورر ینجرزکی مشترکہ کارروائی کے نتیجے میں احمد علی عرف ٹی ٹی گرفتار ہوا، جس کا نام ریڈ بک میں شامل ہے۔ سی ٹی ڈی حکام کے مطابق دہشت گرد کے قبضے سے اسلحہ اور دستی بم برآمد کیا گیا ہے ، ملزم جیل میں موجود کالعدم تنظیم کے قیدی قاسم رشید کا ساتھی ہے۔

کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے مطابق گرفتاردہشت گردنے 2011ء میں نمائش چورنگی پر 4 افراد جب کہ 2011ء میں ایم کیوایم کے یونٹ 174 کےکارکن موسیٰ رضوی کو قتل کیا تھا ، ملزم 2011ء میں شاہراہ نور جہاں کی حدود میں شراب خانے پر فائرنگ میں بھی ملوث ہے، 2010ء میں ملزم نے ساتھی کے ہمراہ راولپنڈی میں تاجر سے 10 لاکھ روپے بھتہ وصول کیا تھا۔