بھارت نے حریت رہنماؤں کو بھی نہ بخشا

اسرائیلی سافٹ ویئر کے ذریعے حریت رہنماؤں کے فونز کی جاسوسی کیے جانے کا انکشاف ہو گیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 24 جولائی 2021 13:54

بھارت نے حریت رہنماؤں کو بھی نہ بخشا
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24 جولائی 2021ء) : مقبوضہ کشمیر میں ڈھائے جانے والے مظالم ، معصوم اور نہتے کشمیریوں کی اموات کی ذمہ دار تو بھارتی حکومت اور فوج ہے ہی لیکن کشمیریوں پر اتنے مظالم ڈھائے جانے کے باوجود بھارتی حکومت کو کسی طور چین نہیں آتا ، یہی وجہ ہے کہ بھارتی حکومت کی جانب سے اسرائیل کا جاسوس سافٹ وئیر استعمال کرتے ہوئے حریت رہنماؤں کے فونز کی جاسوس کیے جانے کا بھی انکشاف سامنے آ گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی میڈیا نے انکشاف کیا کہ مودی سرکار نے اسرائیلی سافٹ ویئر پیگاسس کے ذریعے اُن 25 کشمیری رہنماؤں کی بھی جاسوسی کی جو دہلی کی سرکاری پالیسی کو تسلیم نہیں کرتے۔ بھارتی میڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ حریت رہنماؤں کی جاسوس کا یہ عمل 2017ء سے 2019ء تک جاری رہا اور اس عمل میں بھارت کی ایک ایسی ایجنسی بھی ملوث تھی جو اسرائیل کے این ایس او گروپ کی خدمات حاصل کرتی ہے۔

(جاری ہے)

بھارتی اخبار دی ہندو کے مطابق جاسوسی کے لیے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما سید علی شاہ گیلانی کے خاندان کے 4 افراد کے فون کو نشانہ بنایا گیا، ان افراد میں سید علی گیلانی کے داماد، صحافی افتخار گیلانی اور ان کے سائنسدان بیٹے نسیم گیلانی بھی شامل تھے۔ اس کے علاوہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سربراہ میر واعظ عمر فاروق کے فون کو بھی نشانہ بنایا گیا اور ان کے ڈرائیور اور انسانی حقوق کے رہنما وقار بھٹی کے فون کو بھی ہدف بنایا گیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق ساتھ ہی حریت پسند رہنما بلال لون اور ایس اے آر گیلانی کے فون کا بھی تجزیہ کیا گیا۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیرِ اعلیٰ محبوبہ مفتی کے خاندان کے 2 افراد کے فونز کی بھی اسی سافٹ وئیر کے ذریعے جاسوسی کی گئی۔ اور یہ سب ایسے وقت میں کیا گیا جب محبوبہ مفتی مقبوضہ وادی کی وزیرِ اعلیٰ اور بی جے پی کی اتحادی تھیں۔

محبوبہ مفتی کے علاوہ 5 کشمیری صحافیوں کے فون کی بھی پیگاسس کے ذریعے جاسوسی کی گئی۔خیال رہے کہ اسرائیلی کمپنی کے تیار کردہ جاسوسی کرنے والے سافٹ ویئر کی مدد صحافیوں، سیاستدانوں، کاروباری شخصیات، سفرا اور سماجی کارکنوں سمیت 50 ہزار افراد کی جاسوسی کیے جانے کا انکشاف ہوا ۔ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ اور برطانیہ کے قومی اخبار دی گارڈین کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ اسرائیلی کمپنی کے جاسوسی کے سوفٹ وئیر کے ذریعے دنیا بھر میں کم ازکم 50 ہزار افراد کی مبینہ جاسوسی کی گئی جب کہ جاسوسی کا دائرہ کم ازکم 50 ممالک تک پھیلا ہوا تھا۔

اسرائیلی ہیکنگ سافٹ وئیر عمران خان کے خلاف بھی استعمال ہونے کا انکشاف ہوا،واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ریکارڈ کے مطابق مختلف نمبرز میں ایک وزیراعظم کے زیر استعمال تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ جب سسافٹ وئیر استعمال ہوا تب عمران خان وزیراعظم نہیں تھے۔ سافٹ وئیر نواز شریف کی حکومت میں عمران خان کے خلاف استعمال ہوا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے دور میں یہ اسرائیلی سافٹ وئیر حساس اداروں اور سیاستدانوں کے خلاف استعمال ہوا۔ اس کے علاوہ بھارت کی جانب سے پاکستانی سفارتکاروں کے موبائل فون بھی ہیک کرنے کی کوشش کا انکشاف ہوا۔ سافٹ وئیر کے ذریعے سکھ علیحدگی پسند رہنماؤں اور چینی صحافیوں کو بھی نشانہ بنایا گیا ۔