جس طرح کشمیر الیکشن ہوا، اس سے تو سقوط کشمیر کا خدشہ ہے، مولانا فضل الرحمان

عمران خان نے کشمیر میں ریفرنڈم کا اعلان کرکے غداری کی، جس طرح کشمیر الیکشن ہوا، اس سے تو سقوط ڈھاکہ کے بعد سقوط کشمیر کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے، انتخابی عمل سے اسٹیبلشمنٹ کا کردار ختم کیا جائے، سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری منگل 27 جولائی 2021 22:58

جس طرح کشمیر الیکشن ہوا، اس سے تو سقوط کشمیر کا خدشہ ہے، مولانا فضل ..
لاہور (اُردو پوائنٹ، اخبار تازہ ترین، 27جولائی 2021) عمران خان نے کشمیر میں ریفرنڈم کا اعلان کرکے غداری کی، جس طرح کشمیر الیکشن ہوا، اس سے تو سقوط کشمیر کا خدشہ ہے، مولانا فضل الرحمان نے انتخابی عمل سے اسٹیبلشمنٹ کا کردار ختم کرنے کا مطالبہ کر دیا- تفصیلات کےمطابق پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ جو حکومت روز اول سے دھاندلی کی پیداوار ہو ،اس سے انتخابی اصلاحات یا منصفانہ الیکشن کی ضمانت ملنے کی توقع نہیں ہے۔

ایک بیان میں مولانا نے کہا کہ اس معاملہ میں سب سے پہلے حزب اختلاف کی قیادت خود بیٹھے اور اصلاحات کے حوالے سے بنیادی اصول متعین کرے اور اس کے نفاذ کے بارے میں تجاویز بھی طے کرے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی اصلاحات کے حوالہ سے جو بنیادی نقطہ ہے اسے ہم اسمبلی سے رجوع کرنے سے قبل نمایاں کرنا چاہتے ہیں وہ یہ کہ سب سے پہلے اسٹیبلشمنٹ کو انتخابی عمل سے لاتعلق کیا جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ اسٹیبلشمنٹ کے انتخابی عمل سے دور ہو جانے کے بعدہی شفاف الیکشن کی ضمانت مل سکتی ہے۔انہوںنے کہا کہ یہاں تو ووٹ ڈالے کسی اور کو جاتے ہیں لیکن گنے کسی اور کے جاتے ہیں اوراب تویوں لگتاہے کہ الیکشن ووٹ ڈالنے کا نہیں ووٹ گننے کا نام ہے جس طرح کے انتخابات گلگت بلتستان اور اب کشمیر میں ہوئے ہیں اس سے تو مجھے سقوط ڈھاکہ کے بعد سقوط کشمیر کی بنیاد پڑتی نظر آ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر الیکشن سے ایک دن قبل جس طرح عمران خان نے کشمیر ریفرنڈم کی بات کی کیا عمران کے پاس یہ مینڈیٹ ہے کہ وہ کشمیر کے بارے میں ریاستی موقف سے ہٹ کے بات کرے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نیب قوانین میں اصلاحات کی بجائے نیب کو مکمل طور پرختم کیا جائے یہ ایک ڈکٹیٹر کا بنایا ہوا ادارہ ہے جسے سیاستدانوں کے خلاف استعمال کیا گیا- انہوں نے کہا گلگت بلستان اور 85 ہزار مربع کلومیٹر کے علاقے و آبادی کو چھوڑ کر صرف آزاد کشمیر میں ریفرینڈم کرانا جدوجہد و آزادی کشمیر کے ساتھ غداری ہے ہم مسئلہ کشمیر کا حل صرف اور صرف اقوام متحدہ کے حق استصواب رائے سے چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مودی مقبوضہ کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت ختم کرکے 350/35A لگائے تو وہ کشمیریوں کا قاتل کہلاتا ہے اور اگر عمران خان آزاد کشمیر کے حوالے سے پاکستان اور اقوام متحدہ کی قراردادوں اور مؤقف سے بغاوت کرتے ہوئے اسکو علیحدہ صوبہ بنانے اور اسکی جداگانہ حیثیت ختم کرکے اسے پاکستان میں شامل کرنے کیلئے ریفرنڈم کرانے کا اعلان کرے تو وہ کشمیر فروش نہیں تو اور کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ثابت ہوگیا ہے کہ عمران خان پراجیکٹ کے ڈائریکٹرز عمران خان کو پاکستان میں اسکی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں میں تبدیلی لانے کیلئے لائے ہیں لیکن ہم کسی بھی صورت عمرانی ایجنڈے کی تکمیل نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کے انتخابات میں 25 جولائی کے عام انتخابات میں اگر 25 جولائ 2018 کی تاریخ دہرائی گئی تو اسکے بھیانک نتائج نکلیں گے