18 ماہ سے خورشید شاہ کا علاج مکمل نہیں ہوسکا،حلیم عادل شیخ

سندھ حکومت اگر خورشید شاہ کا علاج نہیں کراسکتی تو واضح ہے کہ سندھ میں صحت کا نظام ناکام ہے،اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی

جمعرات 29 جولائی 2021 21:43

18 ماہ سے خورشید شاہ کا علاج مکمل نہیں ہوسکا،حلیم عادل شیخ
سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جولائی2021ء) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما و سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ 18 ماہ سے خورشید شاہ کا علاج مکمل نہیں ہوسکا،سندھ حکومت اگر خورشید شاہ کا علاج نہیں کراسکتی تو واضح ہے کہ سندھ میں صحت کا نظام ناکام ہے، 2019 ع میں میٹرک کی طالبہ کو چار اساتذہ نے حراساں کیا، سندھ کے وزراء کو شرم آنی چاہیے کہ بچی کو انصاف نہیں ملا، پیپلز پارٹی کے ذمہ داران کس طرح ملزمان کی سپورٹ کرتے ہیںان خیالات کا اظہار انہوں نے روہڑی میں سادات ہاؤس پر متاثرہ بچی علیزہ اور پاکستان تحریک انصاف کے سکھر ریجن کے رہنما طاہر شاہ کے ہمراہ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ سندھ میں ڈاکوؤں اور لاقانونیت کی حکمرانی ہے، دو برس سے بچی انصاف کیلئے دربدر ہے اور اس کو دھمکیاں دی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پرطالبہ علیزہ کا کہنا تھا کہ مجھے دو سال قبل جنسی حراساں کیا گیا،میں نے خودکشی کی کوشش کی لیکن ہمیں ابھی تک دھمکیاں دی جا رہی ہیں، کانفرنس کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ اور سید طاہر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ بچی کے ساتھ زیادتی کا واقعہ افسوسناک ہے، بچیوں کے ساتھ زیادتی کرنے والے اساتذہ کے نام پر دھبہ ہیں، سرکاری اسکولز میں ایسے واقعات تعلیم کی تباہی کا منہ بولتا ثبوت ہے، آج ڈاکو ایس ایس پی کو وڈیو بناکر دھمکیاں دے رہے ہیں، سانگی میں سرعام فائرنگ ہوتی ہے، کوئی روکنے والا نہیں، پی ٹی آئی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ آزاد کشمیر کے بعد جلد سندھ میں بھی پی ٹی آئی کی حکومت بنے کی اس بار پی ٹی آئی اپنی نشست پر امیدوار کھڑے کریں گے، کچھ نشستوں پر جی ڈی اے اور جے یو آئی کے راشد محمود سومرو سے اتحاد ہوسکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا ک سندھ میں جنگلات کی 28 لاکھ ایکڑ زمین پر قبضے کیے گئے ہیں،ناصر شاہ کوکہا گیا ہے کہ بچ کے رہیں، وہ سکھر آتے ہیں کہتا ہوں کہ ہلکا ہاتھ رکھیں،جس کے ساتھ پرانے تعلقات ہیں،اس کو ہلکا چھوڑا ہوا ہے، ایک ہزار ارب سے زیادہ پروجیکٹ وفاقی اداروں کی طرف سے سندھ کو دیئے جائیں گے، اگلے مہینے سے وزیر اعظم سندھ میں جلسے اور ملاقاتیں کریں گے، ارباب اختیار رحیم کو خوش آمدید کہتے ہیں، پیپلز پارٹی ختم ہوگئی ہے یہ اس کا آخری دور ہے،کچھ دنوں میں سندھ کے اندر کچھ بڑا ہونے جا رہا ہے۔ بلدیاتی نظام کی باتیں چھوٹی ہیں، افغان پناہبگیروں کو سرحدوں تک محدود رکھا جائے گا۔