جمعیت علمائے اسلام نے سندھ حکومت کی جانب سے یکم تا 8 اگست لاک ڈائون کے فیصلے کو مسترد کردیا

لاک ڈائون سے شہر میں بے روزگاری کا نیا طوفان آئے گا۔ دیہاڑی دار اور یومیہ اجرت والے مزدوروں کیلئے خودکشی کا پیغام ہے

جمعہ 30 جولائی 2021 23:35

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 جولائی2021ء) جمعیت علمائے اسلام نے سندھ حکومت کی جانب سے یکم تا 8 اگست لاک ڈائون کے فیصلے کو مسترد کردیا ۔ لاک ڈائون سے شہر میں بے روزگاری کا نیا طوفان آئے گا۔ دیہاڑی دار اور یومیہ اجرت والے مزدوروں کیلئے خودکشی کا پیغام ہے ۔سندھ حکومت لاٹھی گولی کی سرکار بننا چاہ رہی ہے۔ ایس او پیز کے تحت کاروبار کھلا رکھاجائے ۔

عوام احتیاطی تدابیر پر زیادہ سے زیادہ عمل کرکے ہی وبا سے چھٹکارا حاصل کرسکتے ہیں ، حکومت اپنی کرپشن روک کر ویکسینیشن پر توجہ دے ۔ ان خیالات کا اظہار جمعیت علمائے اسلام سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ راشد محمود سومرو، مولانا عبدالکریم عابد، محمد اسلم غوری ، مولانا محمد غیاث ، سمیع سواتی نے جاری کردہ بیان میں کیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ لاک ڈان کا اعلان عوام کا معاشی قتل عام ہے جس سے شہر میں بے روزگاری کا نیا طوفان آئے گا۔

حکومتی اقدام سے دیہاڑی دار اور یومیہ اجرت والے مزدوروں کیلئے خودکشی کا پیغام ہے ۔لاک ڈان سے شہریوں کی زندگی مفلوج ہوکر رہ جائے گی۔انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت لاٹھی گولی کی سرکار بننا چاہ رہی ہے۔ظلم و جبر پر مبنی فیصلے کاروباری حلقے اور عوام قبول نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ 3کروڑ آبادی والے شہر میں ویکسین لگانے پر حکومت توجہ کیوں نہیں دے رہی ،ایکسپو سینٹر سمیت تمام ویکسینیشن سینٹرز میں ہزاروں عوام لائن میں لگ کر حکومتی انتظامات کا منہ چڑا رہے ہیں ۔

سندھ حکومت کو کورونا پر سنجیدہ اقدامات اٹھانے چاہئے تھے اس لیے حکومت کو ویکسینیشن سینٹرز کی تعداد فی الفور بڑھائی جائے ۔انہوں نے خبردار کیا کہ مہنگائی کی ماری عوام کی کمر لاک ڈان سے مزید ٹوٹ جائے گی۔ لاک ڈان کا فیصلہ عوامی مفاد میں نہیں فی الفور واپس لیا جائے ۔انہوں نے عوام سے اپیل کہ وہ ایس او پیز پر عمل یقینی بنائیں ، کورونا وبا روکنے کا واحد حل احتیاطی تدابیر میں ہے ۔