مونٹی پنیسر بھارتی کرکٹ بورڈ کے سامنے ہتھیار ڈالتے ہوئے کشمیر پریمیئر لیگ سے دستبردار

کے پی ایل میں شرکت کرکے بھارت میں کام کرنے مواقع سے محروم نہیں ہونا چاہتا: سابق برطانوی سپنر

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب پیر 2 اگست 2021 14:32

مونٹی پنیسر بھارتی کرکٹ بورڈ کے سامنے ہتھیار ڈالتے ہوئے کشمیر پریمیئر ..
لندن (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 2 اگست 2021ء ) انگلینڈ کے سابق کرکٹر مونٹی پنیسر بھارتی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) کے دباؤ میں آکر کشمیر پریمیئر لیگ سے باہر ہوگئے۔ ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں بائیں ہاتھ کے سابق سپنر نے تصدیق کی کہ اس نے ٹورنامنٹ سے باہر ہونے کا فیصلہ کیا کیونکہ وہ اس تنازع کے بیچ میں نہیں رہنا چاہتا جو بی سی سی آئی کی جانب سے غیر ملکی کھلاڑیوں کو کے پی ایل کے افتتاحی ایڈیشن میں حصہ لینے سے دھمکی دینے کے بعد پیدا ہوا تھا۔

مونٹی پنیسر نے اپنے ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ ’’میں نے کشمیر کے مسائل پر پاکستان اور بھارت کے درمیان سیاسی کشیدگی کی وجہ سے کے پی ایل میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، میں اس کے بیچ میں نہیں پڑنا چاہتا ، اس سے مجھے تکالیف کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے‘‘ ۔

(جاری ہے)

ایک انٹرویو میں مونٹی پنیسر نے کہا کہ انہیں انگلش کرکٹ بورڈ نے مشورہ دیا تھا کہ کے پی ایل میں ان کی شرکت کے نتیجے میں انہیں مستقبل میں بھارت کی جانب سے ویزہ دینے سے انکار کر دیا جائے گا۔

مونٹی پنیسر نے کہا کہ میں نے اس لیگ میں شرکت نہ کرنے کی وجہ یہ بتائی کہ مجھے ای سی بی اور بی سی سی آئی کی طرف سے واضح طور پر مشورہ دیا گیا تھا کہ اگر میں کھیلتا ہوں تو اس کا نتیجہ یہ ہو سکتا ہے کہ مجھے مستقبل میں ویزا سے انکار کیا جا سکتا ہے اور شاید ہندوستان میں کرکٹ کے کسی بھی موقع سے انکار کر دیا جائے ، میں نے ابھی اپنا میڈیا سپورٹس کیریئر شروع کیا ہے اور ہندوستان ان جگہوں میں سے ایک ہے جہاں میں کام کرنا چاہتا ہوں، کے پی ایل میں شرکت کا نقصان زیادہ ہوگا اور میں بھارت میں کام کرنا کا بڑا موقع گنوا دوں گا۔

اس سے قبل آئی سی سی نے بی سی سی آئی کی جانب سے کے پی ایل کو تسلیم نہ کرنے کی درخواست پر یہ دعویٰ کیا تھا کہ اس کا غیر بین الاقوامی کرکٹ ٹورنامنٹس پر کوئی دائرہ اختیار نہیں ہے۔