ماضی میں ق لیگ کے زیر عتاب رہنے والی خاتون آفیسر پی ٹی آئی حکومت میں بھی دربدر

حکومتی اتحادی جماعت نے اپنے ہی وزیر کے ذریعے اسے الاٹ کردہ سرکاری گھر بھی خالی کراو لیا ،خالی کردہ گھر الیکشن کمیشن کے وفاقی وزیر برائے ہائوسنگ و تعمیرات طارق بشیر چیمہ کی نااہلی کا کیس سننے والے کو الاٹ خاتون آفیسر کا چیف جسٹس آف پاکستان نوٹس لینے ، وزیر اعظم عمران خان سے ان کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کا ازالہ کرنے کا مطالبہ

بدھ 8 ستمبر 2021 19:41

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 ستمبر2021ء) مسلم لیگ (ق) کی وجہ سے ماضی میں زیر عتاب رہنے والی خاتون آفیسر تحریک انصاف کی حکومت میں بھی دربدر ہو گئی اور حکومتی اتحادی مسلم لیگ (ق) نے اس خاتون آفیسر کی مدد کرنے کی بجائے اپنے ہی وزیر کے ذریعے اسے الاٹ کردہ سرکاری گھر بھی خالی کراو لیا اور سامان باہر پھینک دیا ۔حیرت انگیز طور پر خالی کردہ گھر الیکشن کمیشن کے اس رکن کو الاٹ کر دیا گیا جو وفاقی وزیر برائے ہاؤسنگ و تعمیرات طارق بشیر چیمہ کی نااہلی کا کیس سن رہا ہے ۔

ذرائع کے مطابق گریڈ 19 کی ڈائریکٹر ایڈمن پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی شائستہ نزہت ان دنوں اپنی ہی حکومت میں زیر عتاب ہیں حالانکہ (ن) لیگ کے دور میں اس خاتون آفیسر کو صرف اس وجہ سے تین سال سے زیادہ بغیر تنخواہ کے او ایس ڈی رکھا گیا کہ یہ چودھری برادران کے قریب تھیں ۔

(جاری ہے)

اس کی ترقی بھی نہیں ہونے دی گئی ۔ شائستہ نزہت وفاقی وزیر برائے ہاؤسنگ و تعمیرات طارق بشیر چیمہ کے سٹاف میں بطور ڈائریکٹر خدمات سرانجام دے رہی تھیں کہ اچانک ان کی خدمات پنجاب حکومت واپس کر دی گئیں ان کو الاٹ ہونے والا سرکاری گھر نہ صرف منسوخ کر دیا گیا بلکہ سامان بھی باہر پھنکوا دیا غ گیا ۔

جس پر خاتون آفیسر کو عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانا پڑا کیونکہ ان کے خاوند اسلام آباد میں جاب کرتے ہیں اور وہ ویڈ لاک پالیسی کے تحت یہاں پر ہی جاب رکھنے کی خواہش مند ہیں جس پر انہیں حکم امتناعی مل گیا لیکن مکان کی الا ٹمنٹ بحال نہیں ہوئی بلکہ یہ گھر اسٹیٹ آفس نے الیکشن کمیشن کے سندھ کے رکن نثار احمد درانی کو الاٹ کر دیا ۔ نثار درانی کے پاس طارق بشیر چیمہ کی نااہلی کا کیس بھی چل رہا ہے حالانکہ قواعد و ضوابط کے مطابق الیکشن کمیشن کے کسی رکن کو سرکاری گھر اسٹیٹ آفس کے ذریعے الاٹ نہیں ہو سکتا ۔

وفاقی وزیر نے پہلے یہ گھر چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کو بھی الاٹ کرنے کی پیش کش کی د مگر چیف الیکشن کمشنر نے سرکاری گھر لینے سے انکار کر دیا تھا اب یہ گھر نثار درانی کو الاٹ کیا گیا ہے جبکہ خاتون آفیسر نے یہ معاملہ چودھری پرویز الٰہی کے نالج میں لایا تو انہوں نے طارق بشیر چیمہ کو ہدایت کی کہ خاتون آفیسر کا تبادلہ بھی روکا جائے گھر کی الاٹ منٹ بھی منسوخ نہ کی جائے ۔

مگر طارق بشیر چیمہ نے چودھری پرویزالہی کے احکامات بھی ماننے سے انکار کر دیا اور خاتون کو ریلیف دینے کی بجائے فوری طور پر اس کا گھر خالی کروا لیا خاتون آفیسر نے چیف جسٹس آف پاکستان سے صورت حال کا نوٹس لینے اور وزیر اعظم عمران خان سے ان کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کا ازالہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔