آرٹس کونسل کراچی میں پروفیسر ممتاز حسین کی یاد میں یادگاری لیکچر کا انعقاد

ہفتہ 11 ستمبر 2021 18:19

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 ستمبر2021ء) آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی اور انجمن ترقی پسند مصنفین کراچی کے باہمی اشتراک سے پروفیسر ممتاز حسین کی یادمیں لیکچر کا انعقاد کیا گیا جو ’’یگانہ کے ادبی معرکے‘‘ کے موضوع پر مبنی تھا، تقریب کی صدارت پروفیسر سحر انصاری نے کی جبکہ کلیدی خطبہ پروفیسر ڈاکٹر نجیب جمال نے پیش کیا، تقریب سے اظہارِ خیال کرتے ہوئے پروفیسر سحر انصاری نے کہا کہ ہر سال اس طرح محفل کا ہونا خوش آئندبات ہے، پروفیسر نجیب جمال نے بہت اچھا تحقیقی مقالہ پیش کیا، ایسے معرکہ جو لوگوں کی نگاہ سے اوجھل تھے ان کو منظر عام پر لائے، اس زمانے کے جدید نقاد میں ممتاز حسین کا نام بھی شامل ہے، وہ صرف نقاد ہی نہیں تھے بلکہ بڑے محقق بھی تھے، تحقیق میں جو انہوں نے کام کیے ہیں ان میں امیر خسرو پر ان کی کتاب بہت اہمیت رکھتی ہے،ڈاکٹر جعفر احمد نے کہاکہ پروفیسر ممتاز حسین کا شمار صف اول کے نقادوں میں ہوتا ہے، انہوں نے اپنے ادبی سفر کا آغاز زمانہ طالب علمی میں افسانہ نگاری سے کیا، آپ کا پہلا افسانہ ’’مصور کی شکست‘‘ 1938ء میں شائع ہوا، غالب، امیر خسرو سے متعلق قابلِ قدر تنقیدی خدما ت انجام دیں،انہوں نے بتایا کہ پروفیسر ممتاز حسین اٴْردو اور انگریزی دونوں زبانوں میں لکھتے رہے، آپ کی تصنیفات میں نقدحیات، ادبی مسائل، نئی قدریں، نئے تنقیدی گوشے، انتخابِ غالب، باغ و بہار، بمعہ مقدمہ، ادب اور شعور، غالب ایک مطالعہ، امیر خسرو دہلوی، حیات اور شاعر، نقد حرف، حالی کے شعری نظریات ایک تنقیدی مطالعہ، ادب اور روحِ ازل شامل ہیں، تنقیدی نگاری کی روایات میں ممتاز حسین کا نام بڑا سرکردہ ہیں، پروفیسر نجیب جمال نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ کراچی سے میرا تعلق بہت پرانا ہے، میں نے کراچی میں ڈاکٹر فرمان فتح پوری کے ساتھ پی ایچ ڈی کا کام کیااورہر سال ادبی تقریبات میں شرکت کرتا تھا انہوں نے کہاکہ آرٹس کونسل کراچی نے پوری اٴْردو نیا میں جو دھوم بچا رکھی ہے وہ قابل تعریف ہے خاص طور سے عالمی اٴْردو کانفرنس کا لوگ بڑی شدت سے انتظار کرتے ہیں، انہوں نے اپنے کلیدی خطبہ میں کہاکہ پروفیسر ممتاز حسین کی شخصیت اتنی قدآور ہے خاص طور پر اٴْردو تنقید کے میدان میں اتنی اہم ہے کہ ان کے کام،نام، ان کی کتابوں کو ہم نظر انداز نہیں کرسکتے، شاہد ممتازنے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا، تقریب میں ممتاز حسین یادگاری کمیٹی کے ڈاکٹر سلطان نے صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ اور ڈاکٹر نجیب جمال کو شیلڈ پیش کی۔

متعلقہ عنوان :