پی ایس ایل: پی سی بی کا غیر ملکی سپرسٹارز کو ڈھائی لاکھ ڈالرز دینے کی تجویز پر غور

یاریاں دوستیاں نبھانے کی بجائے پریکٹیکل اپروچ اپناتے ہوئے کوچز کا انتخاب کریں، پی سی بی کا مالکان کو پیغام

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعہ 24 ستمبر 2021 16:50

پی ایس ایل: پی سی بی کا غیر ملکی سپرسٹارز کو ڈھائی لاکھ ڈالرز دینے کی ..
اسلام آباد (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 24 ستمبر 2021ء ) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین رمیز راجہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں مایہ ناز غیر ملکی کرکٹرز کو اپنی پسند کی فرنچائز کی نمائندگی کے لیے راضی کرنے کی غرض سے مزید منافع بخش پیکجز کی پیشکش کے خواہاں تھے۔ پی سی بی چیئرمین فرنچائز مالکان سے ملاقات کریں گے تاکہ ان کے ساتھ پی ایس ایل کا سامنا کرنے والے مختلف مسائل پر بات کی جائے جس کا بنیادی مقصد ایونٹ کو ورسٹائل اور معروف غیر ملکی کھلاڑیوں کے لیے زیادہ پرکشش بنانا ہے۔

ایک تجویز پیش کی گئی تھی کہ ایک غیر ملکی کرکٹر جس کو شائقین کی توجہ حاصل ہے ، کو پی ایس ایل فرنچائزز کے ساتھ ایک سیزن کے لیے اس کی وابستگی کے لیے 250,000 ڈالرز کی پیشکش کی جائے گی۔

(جاری ہے)

فی الحال پی ایس ایل میں ایک کھلاڑی کو سب سے زیادہ دی جانے والی سیلری 160،000 ڈالرز ہے۔ رمیز راجہ فرنچائز مالکان سے ملاقات میں لیگ سے متعلق مختلف امور پر بات چیت کریں گے تاکہ اسے زیادہ قابل دید بنایا جائے ۔

اجلاس کا ایک اہم ایجنڈا سپر سٹارز کو زیادہ منافع بخش پیکجز کی پیشکش کرنا ہے۔ کچھ معروف ستارے 2022ء کے بعد سے پی ایس ایل میں حصہ لینے کے لیے تقریبا ڈھائی لاکھ ڈالرز تک کما سکتے ہیں ۔ اگرچہ کچھ اہم کھلاڑی پہلے ہی لیگ کا حصہ بنتے نظر آرہے ہیں لیکن پی سی بی تازہ پیکج سے دنیا بھر کے بڑے ستاروں کو بھی متوجہ کرنے کی امید ہے تاکہ وہ لیگ کھیلنے کی سنجیدہ کوشش کریں۔

پی سی بی کی توقع ہے کہ ہر فرنچائز کے سلیب کو ایک سیزن کے لیے غیر ملکی کھلاڑیوں کی خدمات حاصل کرنے کے لیے ایک ملین ڈالر کے بجائے تقریبا 1.5 1.5 ملین ڈالر کر دیا جائے۔ ذرائع نے کہا کہ رمیز پی ایس ایل کو دنیا بھر کے کرکٹرز کے لیے زیادہ پرکشش اور مالی طور پر زیادہ منافع بخش بنانا چاہتے ہے۔ پی ایس ایل کے مالکان کے ساتھ پی سی بی چیئرمین کی میٹنگ میں زیر بحث دیگر امور ایک ٹھوس مالیاتی لیگ پیکج کو آگے بڑھانے کے بارے میں ہوں گے۔

پی ایس ایل مالکان پی سی بی کی جانب سے پیش کردہ مالیاتی پیکیج میں سمجھدار نقطہ نظر کی کمی کی شکایت کرتے رہے ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ کوویڈ 19 نے ان کی مالی پوزیشن سخت متاثر کی ہے اور وہ پی سی بی کو پیشگی رقم ادا کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں چاہے وہ سالانہ فیس یا دیگر متعلقہ فیس ہو ۔مالکان پوری کمائی میں معاوضہ اور ان کا جائز حصہ چاہتے ہیں، ان امور پر بھی میٹنگ میں تبادلہ خیال کیا جائے گا جو کہ گھنٹوں جاری رہنے کا امکان ہے۔

توقع ہے کہ چیئرمین پی سی بی فرنچائز مالکان پر دباؤ ڈالیں گے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ سال بھر کی سرگرمیاں ملک میں کھیل کے مجموعی معیار کو بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوں۔ یہ بھی توقع کی جاتی ہے کہ پی سی بی چیئرمین فرنچائز مالکان پر بھی ایسا نظام وضع کرنے پر زور دیں گے جہاں کوچز کی سیلریز کا تعین کیا جا سکے۔ کوچز کی خدمات حاصل کرنے کے حوالے سے فرنچائزز کے لیے کوئی طے شدہ معیار نہیں ہے۔ عام طور پر مسلسل ناکامیوں کے باوجود کچھ فرنچائزز ایک ہی کوچ رکھتی رہتی ہیں۔ پی سی بی ممکنہ طور پر مالکان کو رشتہ داریوں اور دوستیوں کو نبھانے کے لیے کوچ چننے کی بجائے پریکٹیکل اپروچ اپناتے ہوئے کوچ چننے کے لیے زور دے گا۔