حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکسیوں میں ہوشربا اضافے پر غور
آئی ایم ایف پروگرام کے تحت حکومت کو610ارب روپے کے ٹیکس وصول کرنا تھے مگر اڑھائی سالوں میں صرف25ارب جمع کیئے جاسکے ہیں.رپورٹ
میاں محمد ندیم منگل 28 ستمبر 2021 12:48
(جاری ہے)
وزارت خزانہ کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے ایک وفد نے وزیر خزانہ شوکت ترین سے ملاقات کی تاکہ سی این جی سیکٹر کو درپیش چیلنجز کی وضاحت کی جا سکے فی الحال ایل این جی کی بین الاقوامی قیمتوں میں بڑے پیمانے پر اتار چڑھاﺅ کے ساتھ ساتھ روپے کی قدر میں کمی سے مقامی مارکیٹوں میں پیٹرول کے مقابلے میں سی این جی نسبتاً مہنگی ہو گئی ہے. بیان میں آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے چیئرمین خالد لطیف کے حوالے سے کہا گیا کہ سی این جی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے مقامی صارفین کے لیے ایندھن کے طور پر اس کے انتخاب کو کمزور کیا ہے، انہوں نے اجلاس میں سی این جی اور پیٹرول کی قیمت کا تقابلی جائزہ پیش کیا. بیان کے مطابق اجلاس میں اس بات کی بھی وضاحت کی گئی کہ سی این جی پاکستان میں ماحول دوست اور متبادل ایندھن کے طور پر متعارف کروائی گئی تھی جس کا بنیادی مقصد پیٹرول کی مہنگی درآمد کو کم کرنا تھا وزارت خزانہ نے بتایا کہ گزشتہ 15 سالوں کے دوران سی این جی سیکٹر میں مجموعی طور پر تقریباً 4 کھرب 50 ارب روپے کی سرمایہ کاری ہوئی ہے ملاقات میں شوکت ترین نے سی این جی سیکٹر کے وفد کو بتایا کہ کووڈ 19 وبا کے باعث فراہمی میں رکاوٹوں کی وجہ سے ایل این جی سمیت دیگر پیٹرولیم مصنوعات کی بین الاقوامی قیمتوں کو متاثر کیا ہے. انہوں نے کہا کہ حکومت نے دباﺅ برداشت کیا اور پیٹرولیم لیوی کو کم سے کم رکھ کر صارفین کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کیا ہے، ساتھ ہی سی این جی صارفین کو ان کے ایندھن کی سستی قیمتوں میں مدد دینے کے عزم کا اعادہ کیاسی این جی کے وفد نے وزیر خزانہ کو حقائق کے ساتھ آگاہ کیا کہ درآمدی سطح پر پیٹرول کے مقابلے ایل این جی درآمد 51 فیصد سستی ہونے کی وجہ سے رواں برس تیل کی درآمد تقریبا 70 کروڑ ڈالر تک محدود کی جاسکتی ہے وفد نے حکومت کو یہ پیشکش بھی کی کہ سی این جی سیکٹر سال بھر میں ایک مقررہ قیمت ادا کرنے پر آمادہ ہے جو کم قیمتوں کے ساتھ ایل این جی کی درآمدی قیمت کو متوازن رکھے گا. بعدازاں وزیر خزانہ نے چیئرمین ایف بی آر اور اوگرا، پیٹرولیم ڈویژن اور آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے نمائندوں پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی تا کہ زیادہ مثبت حل تلاش کیے جائیں اے پی سی این جی اے کے رہنما غیاث پراچہ نے کہا کہ گیس کی درآمد میں اضافے سے حکومت کو 2 برسوں میں 35 کروڑ سے 70 کروڑ ڈالر کی بچت کرنے میں مدد ملے گی ایک بیان میں بتایا گیا کہ غیاث پراچہ نے وزیر خزانہ کو مسائل کے طویل المدتی اور مختصر مدت کے حل کے بارے میں بریف کیا جس میں سی این جی اسٹیشنز پر آر ایل این جی کی قیمتیں اگست یا مارچ کی سطح پر منجمد کرنا اور سیلز ٹیکس میں 12 فیصد اضافے واپس کرنا شامل ہے.
مزید اہم خبریں
-
مارکیٹ میں گندم کے نرخ 3 ہزار سے نیچے گر گئے
-
6 ججز کے خط پر اب تک اٹھائے جانیوالے اقدامات ناکافی، غیرمؤثر اور عدلیہ کے مستقبل کیلئے نہایت خطرناک ہیں
-
عام تعطیل کا اعلان
-
آسمانی بجلی اور طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، متعدد افراد جاں بحق
-
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
-
علی امین گنڈاپور کو چاہیے مستقل اڈیالہ جیل میں ہی شفٹ ہو جائیں
-
اسٹیٹ بینک کی جانب سے مقامی مارکیٹ سے 4 ارب ڈالرز سے زائد خریدے جانے کا انکشاف
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.