
تحریک انصاف کا شوکت ترین کو سینیٹرمنتخب کروانے پر غور ‘اسحاق ڈارکی نشست پہلی ترجیح ہوگی
پلان ”بی“ کے تحت خیبر پختونخوا سے سینیٹ کی نشست خالی کرا کر انہیں وہاں سے منتخب کرایا جائے گا .رپورٹ میں انکشاف
میاں محمد ندیم
منگل 28 ستمبر 2021
13:36

(جاری ہے)
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق باوثوق ذرائع نے کہا کہ حکومت، شوکت ترین کو پنجاب سے سینیٹر اسحاق ڈار کی نشست پر سینیٹر منتخب کرانے کے لیے اپنے منصوبے کا اعلان کرے گی یہ نشست مسلم لیگ (ن) کے سابق وفاقی وزیر خزانہ کی غیر موجودگی کی وجہ سے تاحال خالی ہے اور اسحاق ڈار نے برطانیہ میں خود ساختہ جلاوطنی کی وجہ سے حلف بھی نہیں اٹھایا ہے شوکت ترین کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ وزیر خزانہ کی پیر کو وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات ہوئی تھی جس میں انہیں سینیٹر منتخب کرانے کے لیے منصوبے کے فوری اعلان کا فیصلہ کیا گیا. پہلی ترجیح شوکت ترین کو اسحاق ڈار کی نشست پر سینیٹر منتخب کرانا ہے لیکن غیر یقینی کی صورتحال کی وجہ سے پلان ”بی“ کے تحت خیبر پختونخوا سے سینیٹ کی نشست خالی کرا کر انہیں وہاں سے منتخب کرایا جائے گا خیبر پختونخوا سے اپنی نشست خالی کرنے والے سینیٹر سے کچھ دیگر سیاسی ایڈجسٹمنٹ کے ذریعے تلافی کی جائے گی. ذرائع نے کہا کہ اسحاق ڈار کی نشست سے شوکت ترین کا انتخاب غیر یقینی ہے کیونکہ یہ عدالتوں میں چیلنج ہوسکتا ہے اور حکم امتناع مل سکتا ہے اس منصوبے کے حوالے سے رسمی اعلان آئی ایم ایف کے ساتھ 4 اکتوبر سے شروع ہونے والے مذاکرات سے قبل کیا جائے گا تاکہ مالیاتی فنڈ کی مذاکراتی ٹیم اور انتظامیہ کو سمت کی وضاحت ہو اور یقین ہو کہ تفہیمات، وعدوں اور معاہدوں کو اقتصادی ٹیم کا سربراہ عزت دے گا کیونکہ وہ ان پر عمل درآمد کے لیے موجود ہوگا. تاہم ذرائع کا کہنا تھا کہ اگر انتخاب کے عمل میں کچھ وقت بھی لگتا ہے تب بھی کوئی فرق نہیں آئے گا کیونکہ شوکت ترین کو پانچ روز کے لیے مشیر خزانہ بنایا جائے گا اور پھر وہ سینیٹر اور وزیر خزانہ کا حلف اٹھائیں گے ذرائع نے کہا کہ حکومت، شوکت ترین کے مستقبل کے حوالے سے غیر یقینی کی متحمل نہیں ہوسکتی. شوکت ترین خود حکومت میں اپنے مستقبل کے حوالے سے غیر یقینی دور کر چکے ہیں اور متعدد مرتبہ کہہ چکے ہیں کہ وزیر اعظم نے انہیں سینیٹر بنانے کا وعدہ کیا ہے وفاقی وزیر خزانہ نے جن کی آئینی مدت 15 اکتوبر کو پوری ہو رہی ہے، اپنے قلمدان سے متعلق غیر یقینی کو بھی مسترد کرتے ہوئے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ میں کہیں نہیں جارہا مجھے وزیر اعظم پر اعتماد ہیں جنہوں نے مجھے سینیٹر بنانے کا وعدہ کیا ہے. یاد رہے کہ حکومت نے یکم ستمبر کو الیکشنز (تیسری ترمیم) آرڈیننس 2021 کا نفاذ کرکے منتخب اراکین کو 60 روز کے اندر بطور قانون ساز حلف اٹھانے کا پابند بنایا تھا اس ترمیم کے تحت اراکین کو آرڈیننس کے نفاذ کے 40 روز کے اندر حلف اٹھانا ہوگا.

مزید اہم خبریں
-
ٹرمپ ملک بدر کرنے اور امریکی شہریت ختم کرنے کی دھمکی دے رہے ہیں، ظہر ان ممدانی
-
کراچی، 5 منزلہ عمارت کے ملبے سے 4لاشیں نکال لی گئیں، مزید افراد کو نکالنے کیلئے ریسکیو آپریشن جاری
-
پاک فوج عظیم ادارہ ہے جس میں مضبوط خود احتسابی ہے، فوج جو کرتی ہے وہ عوام کے بہتر مفاد میں کرتی ہے، کیپٹن ایمان درانی
-
بھارت میں سیلاب سے ساٹھ سے زائد افراد ہلاک، درجنوں لاپتہ
-
عمران خان کی قید عام قیدی سے بھی سخت ہے ان جیسی قید پاکستان کی تاریخ میں کسی نے نہیں کاٹی، علیمہ خان
-
لاہور میں جرائم کی شرح میں زبردست کمی ہوئی ہے،پولیس کا دعویٰ
-
9 مئی کیس میں 10،10 سال قید کی سزا پانیوالے پی ٹی آئی کے 4 کارکنوں کو بری کر دیا گیا
-
عمران خان نے کئی بار این آر او کا پیغام بھیجا،طلال چوہدری کا دعویٰ
-
عمران خان جیسی قید پاکستان کی تاریخ میں کسی نے نہیں کاٹی،علیمہ خان
-
سپیکرقومی اسمبلی ایازصادق کا اضافی تنخواہ لینے سے انکار،وزیراعظم کو خط لکھ دیا
-
اسحاق ڈار اور آذربائیجان کے وزیر خارجہ کی ملاقات، دوطرفہ تعاون بڑھانے کا عزم کیا
-
مائننگ پالیسی میں بڑی پیشرفت، امریکا، چین اور روس کو مساوی مواقع
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.