پاکستان میں کورونا کی جعلی ویکسین لگوانا اور سرٹیفیکیٹ بنوانا آسان ہو گیا

مرحومہ کلثوم نواز کو بھی کورونا ویکسین لگا دی گئی، لندن میں بیٹھے اسحاق ڈار کو ملتان میں ویکسین لگ گئی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 6 اکتوبر 2021 16:02

پاکستان میں کورونا کی جعلی ویکسین لگوانا اور سرٹیفیکیٹ بنوانا آسان ..
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 06 اکتوبر 2021ء) : لندن میں مقیم سابق وزیراعظم نواز شریف کو پاکستان میں تین مرتبہ کورونا وائرس کی ویکسین لگنے کے بعد اب ان کی اہلیہ مرحومہ کلثوم نواز کو بھی ویکسین لگا دی گئی جس کے بعد محکمہ صحت پر کئی سوالات اُٹھ گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کی مرحومہ اہلیہ بیگم کلثوم نواز کو کورونا ویکسین کی پہلی ڈور پانچ اکتوبر کو میلسی میں لگی۔

ریکارڈ کے مطابق کلثوم نواز کو کورونا کی کین سائنو ویکسین لگائی گئی۔ اس کے علاوہ لندن میں مقیم سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو ملتان میں کورونا وائرس کی ویکسین لگ گئی۔ پاکستان سے باہر مقیم سیاسی رہنماؤں کو یکے بعد دیگرے کورونا کی ویکسن لگنے کے بعد محکمہ صحت کی کارکردگی اور ریکارڈ درج کرنے والے سسٹم پر کئی سوالات کھڑے ہو گئے ہیں۔

(جاری ہے)

جعلی ویکسی نیشن کا معاملہ محکمہ صحت کے لیے درد سر بن گیا ہے۔

یاد رہے کہ قبل ازیں سابق وزیراعظم نواز شریف کو تیسری مرتبہ کورونا کی ویکسی نیشن لگنے کا جعلی اندراج کیا گیا تھا۔ پہلی مرتبہ گذشتہ ماہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی ویکسی نیشن کے جعلی اندراج کی خبر آئی تھی۔ محکمہ صحت ذرائع کے مطابق نواز شریف کے شناختی کارڈ پر ویکسین کا جعلی اندراج ہوا۔ جعلی اندراج نادرا کے پورٹل پر اپ لوڈ بھی کیا گیا۔

اندراج میں نوازشریف کو سائنوویک کی پہلی خوراک لگائی گئی ہے۔ذرائع کوٹ خواجہ سعید اسپتال کے مطابق سابق وزیراعظم کی ویکسین کی انٹری نوید الطاف نامی ویکیسنیٹر نے کی۔ دستاویزات کے مطابق نواز شریف کو سائنو ویک کی دوسری ڈوز کے لئے 20 اکتوبر کو بھی بلایا گیا ہے۔
ترجمان محکمہ صحت پنجاب کی جانب سے مزید بتایا گیا ہے کہ نواز شریف کے شناختی کارڈ کا اندراج لاہور کے کوٹ خواجہ سعید ویکسی نیشن سینٹر میں ہوا۔

جس کے بعد رواں ماہ چار اکتوبر کو سابق وزیراعظم نواز شریف کی کورونا ویکسی نیشن کے دوسرے مرتبہ اندراج کا معاملہ سامنے آیا۔ سابق وزیراعظم نواز شریف کو پاکستان میں ایک اور ویکسین کین سائنو لگنے کے معاملے پر محکمہ صحت کا رد عمل آیا، محکمہ صحت نے نواز شریف کی ویکسی نیشن کی جعلی انٹری کو شرارت قرار دے دیا۔ محکمہ صحت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی جعلی انٹری کا ڈیٹا ہٹا دیا اور کہا کہ جعلی انٹری کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

چار اکتوبر کو ہی سابق وزیراعظم نواز شریف کی کورونا ویکسین کی تیسری جعلی انٹری بھی کی گئی تھی۔ اور نوازشریف کو سائنوویک کی پہلی ڈوز 22 ستمبر، سائنوکین کی پہلی ڈوز3 اکتوبر اور آج 4 اکتوبر کو سائنو ویک کی پہلی ڈوز کی پھر انٹری کی گئی جس کا ڈیٹا محکمہ صحت نے ہٹا دیا تھا۔