اسٹیٹ بینک نے بینکوں کو کارپوریٹ ادائیگیاں ڈیجیٹائز کرنے کی ہدایت کر دی

بینک ،مالیاتی ادرے کلائنٹس کو ڈیجیٹل طریقوں کے ذریعے بڑی رقوم کی ادائیگی کی سہولت مہیا کریں

جمعہ 15 اکتوبر 2021 17:48

اسٹیٹ بینک نے بینکوں کو کارپوریٹ ادائیگیاں ڈیجیٹائز کرنے کی ہدایت ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اکتوبر2021ء) اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کارپوریٹ شعبے میں ادائیگیوں اور وصولیوں کی ڈیجیٹائزیشن کے لیے اہم ہدایات جاری کردی ہیں۔اسٹیٹ بینک نے اپنے دائرہ کار میں آنے والے اداروں بشمول بینکوں، مائیکرو فنانس بینکوں، پیمنٹ سسٹم آپریٹرز اور پیمنٹ سسٹم پرووائیڈرز کے لیے لازمی قرار دیا ہے کہ وہ کاروباری اداروں کو اپنی رقوم بھیجنے اور وصول کرنے کے لیے اپنے کارپوریٹ کلائنٹس کو ادائیگیوں کا ڈیجیٹل طریقہ فراہم کریں۔

اپنے حالیہ سرکلر میں اسٹیٹ بینک نے اپنے دائرہ کار میں آنے والے اداروں سے کہا ہے کہ وہ کارپوریشنز، کمپنیوں اور شراکت داریوں سمیت اپنے ادارہ جاتی کلائنٹس کو ڈیجیٹل طریقوں کے ذریعے بڑی رقوم کی ادائیگی کی سہولت مہیا کریں۔

(جاری ہے)

اب اسٹیٹ بینک کے دائرہ کار میں آنے والے تمام اداروں پر لازم ہے کہ وہ کارپوریٹس کے لیے ڈیجیٹل ادائیگیوں اور وصولیوں کے آن لائن پورٹلز پلیٹ فارمز فراہم کریں۔

جن میں آن لائن انٹربینک فنڈ ٹرانسفر سروسز، آن لائن بلانوائس شیئرنگ اور ادائیگی کی سہولتیں جیسے اوور دی کانٹر ڈیجیٹل پیمنٹس سروسز، سہولتیں، پوائنٹ آف سیلز ٹرمنلز کے استعمال کے ذریعے کارڈ کی ادائیگیاں، کیو آر کوڈز، موبائل آلات، اے ٹی ایمز، کیوسک یا کوئی اور ڈجیٹل ادائیگی کرنے والے آلات شامل ہیں۔ان ہدایات پر عملدرآمد کی پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے اسٹیٹ بینک نے بینکوں سے کہا ہے کہ وہ 30 دن کے اندر ان اقدامات پر عملدرآمد کا روڈ میپ جمع کرائیں۔

بینکوں کے لیے یہ بھی لازم ہے کہ وہ اس بارے میں اسٹیٹ بینک کو سہ ماہی رپورٹیں جمع کرائیں کہ کاروباری اداروں کی کتنی تعداد کو انہوں نے ادائیگیوں اور وصولیوں کی ڈیجیٹائزیشن کی سہولت فراہم کی۔اسٹیٹ بینک کو توقع ہے کہ ان اقدامات سے ویلیو چینز کی دستاویزیت بڑھے گی اور کاروباری اداروں کو اپنی بڑی رقوم کی لین دین کا انتظام کرنے میں مدد ملے گی۔

اس اقدام سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے کاروباری اداروں کو ایف بی آر سسٹم سے منسلک کرنے اور ڈجیٹل ذرائع سے کارپوریٹ ادائیگیوں سے متعلق حالیہ متعارف کردہ اقدامات کے نفاذ میں بھی سہولت ملے گی۔اسٹیٹ بینک کے دائرہ کار میں آنے والے اداروں کے لیے یہ بھی لازم ہے کہ وہ ڈیجیٹل ادائیگیوں کو ممکن بنانے کے لیے نان کارپوریٹ اداروں بشمول سول پروپرائیٹرز، ایس ایم ایز اور ایم ایس ایم ایز کو آن بورڈ لینے کی بھرپور کوشش کریں۔اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ اقدام پاکستان میں ڈیجیٹائزیشن کو فروغ دینے کے اسٹیٹ بینک کے دیگر حالیہ اقدامات کے بعد کیا گیا ہے۔