احتساب عدالت ، کلفٹن میں پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ کا ریفرنس میں پراسیکیوٹر کی استدعا منظور آئندہ سماعت پر گواہ پیش کرنے کا حکم

جادو ٹونے میں کوئی نہ کوئی صداقت ہوگی جب ہی تو ہر طرف سے یہ آواز آرہی ہے،پاکستان میں سب کچھ آٹو پر چل رہا ہے ، سید مصطفی کمال

ہفتہ 16 اکتوبر 2021 16:34

احتساب عدالت ، کلفٹن میں پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ کا ریفرنس میں ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اکتوبر2021ء) احتساب عدالت نے کلفٹن میں پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ کا ریفرنس میں پراسیکیوٹر کی استدعا منظور کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر گواہ کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ہفتہ کوکراچی کی احتساب عدالت کے روبرو کلفٹن میں پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ کا ریفرنس سے متعلق سابق سٹی ناظم مصطفی کمال اور دیگر کیخلاف سماعت ہوئی۔

سابق ناظم کراچی سید مصطفی کمال سمیت دیگر ددالت کے روبرو پیش ہوئے۔ گواہ پیش نہ ہو سکا۔ وکیل سرکار نے موقف دیا گوہ کو پیش کرنے کے لئے مہلت دی جائے۔ ابھی گواہ مبہم ہے، تیاری کے ساتھ پیش کرنے کی مہلت دی جائے۔ عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر گواہ کو پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے ریفرنس کی سماعت 6 نومبر تک ملتوی کردی۔

(جاری ہے)

عدالت نے گواہ کو آئندہ سماعت پر تمام دستاویزات کے ساتھ لانے کی ہدایت کردی۔

عدالت نے تمام ملزموں اور وکلا کو آئندہ سماعت پر حاضری یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی ہے۔ سماعت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے چیئرمین پاک سر زمین پارٹی سید مصطفی کمال نے کہا کہ اس شہر میں اور ملک میں کچھ بھی ٹھیک نہیں رہا۔ اس شہر کے ایڈمنسٹریٹر کی تعیناتی غیر قانونی ہے۔ جب سی ایم سندھ کا ٹائم ختم ہو تو پھر وہاں بھی ایڈمنسٹریٹر لگنا چاہئے۔

اس سے بڑا مزاق کیا ہوگا کہ یہ لوگ چاہتے ہیں کہ اسپتال اور تعلیمی ادارے لوکل گورنمنٹ کے تحت نہ ہوں۔ مصطفی کمال نے کہا کہ پاکستان میں آج جو تعلیمی اداروں اور اسپتالوں کا حال اس لئیے ہی برا ہے۔سندھ میں صحت کے حوالے کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ ان تمام چیزوں کا مقصد ان اداروں کا مزید برا حال کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگ تیرا سالوں میں 13 سو ارب روپے کا نقصان کر چکے ہیں۔

پیپلز پارٹی کو کراچی دشمنی سے روکا جائے۔ یہ کراچی کو بھی تھر بنانا چاہتے ہیں۔ مصطفی کمال نے کہا کہ اس شہر میں نوجوانوں کو غلط کام کے لیئے مجبور کررہے ہیں۔ اس شہر میں کسی بھی قسم کی کوئی سہولت نہیں ہے۔ کراچی کا پانی ٹنکروں کے ذریعے بیچا جارہا ہے۔ ان تمام اقدامات سے اس شہر کا امن خراب ہو رہا ہے۔ پیپلز پارٹی کو ان تمام اقدامات سے روکا جائے۔

سید مصطفی کمال نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے حوالے اس شہر کو ایم کیو ایم کی جانب سے کیا گیا۔ ایم کیو ایم نے اپنی وزارتوں اور گورنر کو بچانے کے لئیے پیپلز پارٹی کے حوالے اس شہر کو کیا۔ پاک سر زمین پارٹی اس شہر کو پیپلز پارٹی سے نجات دلائی گی۔ مہنگائی بڑھے گی تو مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا۔ افغانستان کے حالات سب کے سامنے ہے۔ وہاں ہر روز کوئی نہ کوئی واقعہ ہو رہا ہے۔ یہاں وزیر اعظم اپوزیشن سے بات کرنے کو تیار نہیں اور افغانستان میں حکومت کو مشورے دیئے جارہے ہیں۔جادو ٹونے میں کوئی نہ کوئی صداقت ہوگی جب ہی تو ہر طرف سے یہ آواز آرہی ہے۔ سید مصطفی کمال نے کہا کہ پاکستان میں سب کچھ آٹو پر چل رہا ہے۔ پیپلز پارٹی نے اس شہر کو اپنی جاگیر بنالیا ہے۔