حکومت کی معاشی پالیسی ڈائینوسار کی طرح ہے جو اپنے لوگوں کو خود کھا رہی ہے، رضا ربانی

عام آدمی کے پاس بجلی کا بل جمع کرانے کے پیسے نہیں، بچوں کے لیے کھانا نہیں ہے ، آئی ایم ایف اور پی ٹی آئی معاہدے کے باعث اشیاء ضرورت، پیٹرولیم مصنوعات، گیس اور بجلی کے نرخ تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہیں ، سابق چیئر مین سینٹ

بدھ 20 اکتوبر 2021 15:59

حکومت کی معاشی پالیسی ڈائینوسار کی طرح ہے جو اپنے لوگوں کو خود کھا رہی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2021ء) سابق چیئر مین سینٹ سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ حکومت کی معاشی پالیسی ڈائینوسار کی طرح ہے جو اپنے لوگوں کو خود کھا رہی ہے، عام آدمی کے پاس بجلی کا بل جمع کرانے کے پیسے نہیں، بچوں کے لیے کھانا نہیں ہے ۔ اپنے بیان میں انہوںنے کہاکہ ایسے میں وزیر اعظم ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری پر پیالی میں طوفان لا رہے ہیں ،تاخیر اور غیر شفاف فیصلہ سازی کی وجہ سے ملک اس نہج پر پہنچ گیا ہے کہ کمانے والے خود کشی کا سوچ رہے ہیں ،ایسا سب بڑے کاروبار اور سرمایہ دار دوستوں کو فائدہ پہچانے کیا جا رہا ہے ۔

انہوںنے کہاکہ جب تین سال میں 5 وزیر خزانہ، 3 مشیر خزانہ، 7 ایف بی آر چیئرمین اور 5 سیکریٹری خزانہ تبدیل ہوں، پالیسی کا تسلسل نہیں رہتا ،پاکستان کا کیس آئی ایم کے سامنے خراب ہوتا جا رہا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ آئی ایم ایف اور پی ٹی آئی معاہدے کے باعث اشیاء ضرورت، پیٹرولیم مصنوعات، گیس اور بجلی کے نرخ تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ ڈالر 173 روپے 50 پیسے کا ہو گیا ہے ،آئی ایم ایف کے وزارتوں اور محکوں میں داخلے میں اضافہ ہو گیا ہے ،آڈیٹر جنرل نے کورونا اخراجات کے آڈٹ کے حوالے سے آئی ایم ایف سے اہم نتائج شیئر کیے ہیں ،یہ حیرت انگیز ہے کیونکہ کورونا اخرجات کو پارلیمنٹ کے ساتھ پیش نہیں کیا گیا ۔ انہوںنے کہاک ہتین سال میں وزارت توانائی کے 7 وزیر ، مشیر اور معاون خصوصی رہے ،30 دن میں پٹرول کے نرخ میں اوسط20 روپے اضافہ ہوا ہے ۔

انہوںنے کہاکہ وزیر خزانہ نے کہا کہ بجلی کے نرخ میں اخافے سے معیشت کو نقصان ہو گا، مہنگائی یو گی،وزیر خزانہ کے کہنے کے باجود بجلی میں قیمت 1 روپے 39 پیسے فی یونیٹ اضافہ کیا گیا ،ادارہ شماریات کے مطابق گھی، آٹا، چینی، ٹماٹر، آلو، مٹن اور ایل پی جی سیلنڈر کی قیمت میں اضافہ ہوا۔ انہوںنے کہاکہ حکومت کی معاشی پالیسی ڈائینوسار کی طرح ہے جو اپنے لوگوں کو خود کھا رہی ہے