دبئی ؛ 3 دوشیزاؤں نے شوقین مزاج آئی ٹی ماہر کو مساج سینٹر بلاکر لوٹ لیا

افریقی خواتین نے بینکنگ ایپ کھلواکر اکاؤنٹ سے 25 ہزار درہم مختلف اکاؤنٹس میں منتقل کر دیے‘ خواتین میں سے ایک نے اس کا بینک کارڈ چرا لیا اور 30 ہزار درہم نکال لیے اور اس کا فون بھی چرا لیا

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 28 اکتوبر 2021 12:26

دبئی ؛ 3 دوشیزاؤں نے شوقین مزاج آئی ٹی ماہر کو مساج سینٹر بلاکر لوٹ لیا
دبئی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 28 اکتوبر 2021ء )  متحدہ عرب امارات میں 3 دوشیزاؤں نے شوقین مزاج آئی ٹی ماہر کو مساج سینٹر پہنچنے پر لوٹ لیا ، دبئی کی ایک فوجداری عدالت نے خواتین کو ایک آئی ٹی ماہر کو مساج کی پیشکش کرکے اپنی جانب راغب کرکے اپنے اپارٹمنٹ بلانے کے بعد لوٹنے اور اس پر حملہ کرنے کے الزام میں 3 سال قید کی سزا سنائی ہے ، ان پر 2 لاکھ 84 پزار درہم جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے، جس کے بعد ملک بدر کردیا جائے گا جب کہ عدالت نے ایک خاتون کو بری کر دیا ، جو واقعہ کے وقت اپارٹمنٹ میں موجود تھی۔

اماراتی خبر رساں ادارے نے تحقیقاتی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ یہ کیس نومبر 2020ء کا ہے، جب متاثرہ نے توسل کے ذریعے مساج کے لیے ایک مساج سینٹر سے رابطہ کیا ، متاثرہ شخص مالک سے رابطہ کرنے کے بعد ایک مساج سنٹر پہنچا لیکن بتائے گئے مقام پر پہنچ کر اس کا سامنا 4 خواتین سے ہوا جنہوں نے جنہوں نے پہلے تو یہ پوچھا کہ وہ کتنی نقدی لے کر جا رہے ہیں؟ جیسے ہی اس نے 200 درہم نکالے تو ان میں سے ایک نے اس کا پرس اور فون چھین لیا ، اس سے فون کو غیر مقفل کرنے کے لیے اس کا پاس کوڈ مانگا، اس شخص پر خواتین میں سے ایک نے اس وقت حملہ کیا جب اس نے اپنا پاس کوڈ شیئر کرنے سے انکار کیا ، اسے تھپڑ مارا گیا اور دھمکی دی گئی جب کہ دوسری عورت نے اس کے گلے پر چاقو رکھ کر اسے فون ان لاک کرنے پر مجبور کیا۔

(جاری ہے)

متاثرہ شخص نے تفتیش کے دوران نے بتایا کہ افریقی خواتین نے اسے اپنے بینکنگ لین دین کے لیے ایک ایپ کھولنے پر مجبور کیا اور اس کے اکاؤنٹ سے 25 ہزار درہم مختلف اکاؤنٹس میں منتقل کر دیے ، خواتین میں سے ایک نے اس کا بینک کارڈ چرا لیا اور 4 لاکھ 39 ہزار درہم پر مشتمل اس کے اکاؤنٹ سے مزید 30 ہزار درہم نکال لیے جب کہ خواتین نے اس کا فون بھی چرا لیا اور اگلے دن اسے چھوڑ دیا جس کے بعد اس شخص نے معاملے کی اطلاع اپنے بینک اور پولیس کو دی، جس کے بعد اسے پولیس نے مجرموں کی شناخت کے لیے طلب کیا۔