وزیراعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزدارکی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس

ارب روپے کے منصوبوں پر کام شروع، گزشتہ سال کی نسبت رواں سال ترقیاتی بجٹ میں66فیصد اضافہ، 98 فیصد سکیمیں منظور ترقیاتی منصوبوںپر عملدرآمد میں تاخیر کسی صورت برداشت نہیں ، اے ڈی پی کی سکیموں کی ہر سطح پر فول پروف مانیٹرنگ کی ہدایت

جمعرات 28 اکتوبر 2021 18:06

وزیراعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزدارکی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اکتوبر2021ء) وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدارکی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا جس میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کو پنجاب کی تاریخ کا سب سے بڑا ڈویلپمنٹ بجٹ پیش کرنے کا اعزاز حاصل ہے ۔

پنجاب میں پی ایس ڈی پی اور اے ڈی پی کا مجموعی حجم ریکارڈ740ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔560ارب روپے کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت صوبے میں منصوبوں پر کام شروع ہو چکا ہے ۔ گزشتہ سال کے ترقیاتی بجٹ کی نسبت رواں سال کے ترقیاتی بجٹ میں 66فیصد اضافہ کیاگیاہے ۔سالانہ ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت 98 فیصد سکیمیں منظور کی جا چکی ہیں۔

(جاری ہے)

انہو ںنے کہا کہ ترقیاتی منصوبوںپر عملدرآمد میں تاخیر کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔

وزیراعلیٰ نے اے ڈی پی کی سکیموں کی ہر سطح پر فول پروف مانیٹرنگ کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ پنجاب اپنے ذرائع سے رواں مالی سال 400ارب روپے ریونیو وصول کرے گا۔3 ماہ میں 51ارب روپے یعنی ٹارگٹ سے 41فیصد زیادہ محاصل حاصل کرچکے ہیں ۔گزشتہ برس ریونیو ٹارگٹ سے 18فیصدزائد یعنی 354ارب روپے وصولیاں کی گئیں اور رواں سال کا صوبائی ریونیو ٹارگٹ گزشتہ سال کی نسبت 28فیصد زیادہ مقرر کیاگیاہے۔

انہوں نے کہا کہ مختلف سیکٹرز کو 50ارب سے زائد ٹیکس رعائتیں دے رہے ہیں ۔10سال میں پہلی مرتبہ 96فیصدترقیاتی فنڈز کے استعمال کا ریکارڈ قائم کیا۔پنشن سسٹم ،ہیومن ریسورس مینجمنٹ اور پراپرٹی ٹیکس میں دوررس اصلاحات لارہے ہیں ۔ وزیراعلیٰ نے محکموں کو منصوبوں کے پی سی ون قواعد و ضوابط کے مطابق جلد مکمل کرکے بھجوانے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو ترقیاتی منصوبوں پر ہونے والی پیش رفت کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں صوبائی وزیر خزانہ ہاشم جواں بخت، چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات ، سیکرٹری تعمیرات و مواصلات،سیکرٹری خزانہ، سپیشل مانیٹرنگ یونٹ کے سربراہ اور متعلقہ حکام نے شرکت کی۔