سینٹ کی قائمہ کمیٹی پاور نے سرکاری بجلی گھروں کی کارکردگی پر سوالات اٹھا دئیے

نجی بجلی گھر تیس سال منافع بخش چلتے ہیں ،نئے سرکاری پلانٹس نااہل انتظامیہ کے باعث چند ماہ ہی میں سنگین حادثات اور مالی خسارے کا شکار ہو جاتے ہیں ،حکومت قومی نقصان کو روکنے کیلئے کوئی اقدامات نہیں کر رہی ،آٹھ ڈسکوز کے بورڈ چیئرمین کے الیکٹرک کے سابقہ سی ای اوز ہیں کیا ملک میں تجربہ کار افراد کی کمی ہو گئی ، چیئر مین سینٹ

جمعہ 29 اکتوبر 2021 00:07

اسلام آبا د(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اکتوبر2021ء) سینٹ کی قائمہ کمیٹی پاور نے سرکاری بجلی گھروں کی کارکردگی پر سوالات اٹھا دئیے نجی بجلی گھر تیس سال منافع بخش چلتے ہیں ،نئے سرکاری پلانٹس نااہل انتظامیہ کے باعث چند ماہ ہی میں سنگین حادثات اور مالی خسارے کا شکار ہو جاتے ہیں ،حکومت قومی نقصان کو روکنے کیلئے کوئی اقدامات نہیں کر رہی ،آٹھ ڈسکوز کے بورڈ چیئرمین کے الیکٹرک کے سابقہ سی ای اوز ہیں کیا ملک میں تجربہ کار افراد کی کمی ہو گئی ۔

جمعرات کو سینٹر سیف اللہ ابڑو کی زیر صدارت سینٹ کی قائمہ کمیٹی پاور کا اجلاس ہوا چیئرمین کمیٹی نے سرکاری جنکو کمپنی کی طرف سے فروری میں 747 میگاواٹ گدو پاور پلانٹ کی بندش کی انکوائری رپورٹ فراہم نہ شدید تحفظات کا اظہار کیا ۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ آٹھ ماہ گزرنے کے بعد بھی پلانٹ سے بجلی کی فراہمی بحال نہیں کی جا سکی ،سی ای او گدو پاور پلانٹ نے بتایا کہ گدو پلانٹ کے نقصانات جنکو کمپنی برداشت کریگی ،پلانٹ کی مرمت کے اخراجات امریکن کمپنی جی ای برداشت نہیں کرے گی یہ معاملہ منظوری کیلئے بورڈ کے سامنے پیش کیا جا رہا ہے چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ پلانٹ کی جو مشین خراب ہوئی وہ جی ای ڈائریکٹ چیک کر رہی تھی اب اس کے مرمت کے اخراجات حکومت کیوں برداشت کرے گدو پلانٹ کی مینٹنس کا ٹھیکہ شروع سے جی ای کے پاس ہے سینٹر سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ گدو پلانٹ کے قائم مقام سی ای او کا پہلے دن سے موقف ہے کہ مرمت کے اخراجات جنکو ادا کرے گی حالانکہ اس وقت انکوائری رپورٹ بھی سامنے نہیں آئی تھی انھوں نے کہا کہ جنکو کے بورڈز میں ماہرین نہیں وہ درست فیصلہ کیسے کر سکتے ہیں انھوں نے کہا کہ اگر درست اقدامات نہ کیے گئے تو معاملہ تحقیقات کیلئے نیب کو بھیج دیں گے ہم امریکی کمپنی کو ڈالروں میں ادائیگی کرتے رہے اور جب ذمہ داری کی باری آئی ہے تو سرکار پر ڈال دی جاتی ہے کسی بھی سرکاری کمپنی کے بورڈ میں تکنیکی ماہرین کو نہیں لگایا گیا آٹھ ڈسکوز کے بورڈ کے چیئرمین کے الیکٹرک کے سابق سی ای اوز ہیں کے الیکٹرک ساری ڈسکوز کو کنٹرول کر رہا ہے۔

اجلاس میں سینٹر سیف اللہ نیازی نے کہا کہ ملک میں لگے ایٹمی بجلی پلانٹس سے مقامی ابادی کیلئے خطرات ہیں جس طرح تیل و گیس کی تلاش والے علاقوں کو رائلٹی ملتی ہے اس طرح ایسے علاقوں جہاں ایٹمی بجلی گھر ہیں انکو بھی رائلٹی ملنی چاہیے نیپرا کو رائلٹی فراہم کرنے کی تجویز دینا چاہیے چیئرمین نیپرا توصیف ایچ فاروقی نے کہا کہ وہ پاکستان ایٹمی توانائی کمیشن سے بات کر کے کمیٹی کچھ بتا سکتا ہیں اس پر سیف اللہ نیازی نے کہا کہ آپ پالیسی تو نہیں دے سکتے مگر ماہرانہ رائے دیں مقامی ابادی کو رائلٹی فراہم کرنے کیلئے اپنی تجاویز کمیٹی کو فراہم کریں