قومی دولت و اختیارات کی منصفانہ تقسیم ملک کا سب سے بڑا قومی مسئلہ ہے ،ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ

پاکستان میں قومی کی خودمختاری و برابری کو تسلیم کرتے ہوئے حقیقی وفاقیت کی جانب بڑھنا ہوگا، قومی وحدتوں میں بے جا مداخلت کو بند کرنا ہوگا،سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان

ہفتہ 30 اکتوبر 2021 22:45

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اکتوبر2021ء) نیشنل پارٹی کے مرکزی قومی کانگریس و وحدت بلوچستان کے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی صدر سابق وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ قومی دولت و اختیارات کی منصفانہ تقسیم ملک کا سب سے بڑا قومی مسئلہ ہے پاکستان میں قومی کی خودمختاری و برابری کو تسلیم کرتے ہوئے حقیقی وفاقیت کی جانب بڑھنا ہوگا قومی وحدتوں میں بے جاہ مداخلت کو بند کرنا ہوگا۔

جب تک ملک کے مقتدرہ کا الیکشن عمل میں مداخلت رہے گا ملک کے سیاسی و اقتصادی مسائل ایسی طرح الجھتے رہیں گے۔ نیشنل پارٹی کے مرکزی نائب صدر سینٹر میر کبیر محمد شہی نے کھاکہ سلیکٹیڈ حکومت کی کوشش ہے کہ اگلی بار بھی الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈال کر ملک کو تباہ و برباد کردے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کھاکہ ملک اس وقت معاشی و اقتصادی طور پر بدحال ہوچکا ہے عوام دو وقت کی روٹی کو ترس رہے ہیں نوکریوں کا وعدہ کرکے عوام کو دھوکہ دیا گیا اسٹیل مل اور دیگر قومی اداروں سے ہزاروں ملازمین کو نوکریوں سے فارغ کردیا گیا، اجلاس سے نیشنل پارٹی کے دانشور آغا گل، ڈاکٹر کہور خان، راحت ملک، محراب مری، مشکور انور، رمضان میمن، سعید سمالانی، کامریڈ سلیم بلوچ، خیرجان بلوچ، صدیق کھتران اور دیگر ساتھیوں نے خطاب کیا۔

ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے میر جمہوریت سینٹر میر حاصل خان بزنجو کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا اور کہاکہ میر کو خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ ان کی سیاسی و فکری جدوجہد اور ان کے بیانیے کو فروغ دینا ہے۔ انھوں نے کھاکہ کہ بلوچستان کو عملا ایک کالونی کی طرح چلایا جارہا ہے،عملًا ایک چھاونی بنا دیا گیا ہے ہر قدم پر موجود چیک پوسٹوں کی وجہ سے لوگ خوف کا شکار ہیں حکمرانوں کی نااہلی کے سبب بلوچستان کے بارڈر پر جاری کاروبار بند ہوگیا ہے لوگ نان شبینہ کا محتاج بن گے ہیں چمن بارڈر گزشتہ ایک مہینے سے بند ہے جبکہ ایران سے منسلک سرحدی علاقوں میں پابندیوں کے سبب سرحدی علاقوں میں آباد شدید معاشی مشکلات کا شکار ہیں۔

نیشنل پارٹی کا دوروزہ بند اجلاس ختم ہوا آج انتخابات کا انعقاد ہوگا بلوچستان بار کی قیادت پر مشتمل الیکشن کمیشن کا قیام عمل میں لایا گیا جس نے باقاعدہ انتخابی شیڈول کا اعلان کردیا۔ مرکزی کابینہ، مرکزی کمیٹی، بلوچستان کی صوبائی کابینہ اور وحدت کمیٹی کے انتخابات ہونگے۔