معاہدے میں خیانت ہوئی تو بڑی طاقت سے میدان میں آئیں گے، مفتی منیب الرحمن

معاہدہ خود لکھا ہے ،مجھے یقین ہے معاہدہ پایہ تکمیل تک پہنچے گا، معاہدہ کرکے چین کی نیند نہیں سوئیں گے ، چوکیداری کرینگے ، خطاب

پیر 1 نومبر 2021 15:25

وزیر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 نومبر2021ء) مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے سابق چیئرمین مفتی منیب الرحمن نے واضح کیا ہے کہ ہم نے مذاکرات کسی خوف میں نہیں ، جرت مندی سے کیے اور اگر معاہدے میں کوئی خیانت ہوئی تو بڑی طاقت سے میدان میں آئیں گے۔ کالعدم جماعت ٹی ایل پی کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے مفتی منیب الرحمٰن نے کہا کہ لبرل بہت پریشان ہیں کہ جو خواب انہوں نے دیکھا تھا اس کی تعبیر نہیں ملی، جنہوں نے کہا کہ رِٹ قائم کرنی چاہیے تو میں نے کہا یہ معاملہ حکمت سے طے کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے جو مذاکرات کیے کسی خوف میں نہیں بلکہ جرات مندی سے کیے، معاہدہ خود لکھا ہے اور مجھے یقین ہے یہ معاہدہ پایہ تکمیل تک پہنچے گا، ہم یہ معاہدہ کرکے چین کی نیند نہیں سوئیں گے اور اس کی چوکیداری کریں گے، یہ وہ معاہدہ نہیں ہوگا جس پر دن میں دستخط کیے اور رات کو ٹی وی پر جاکر کہا کہ اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔

(جاری ہے)

سابق چیئرمین رویت ہلال کمیٹی نے کہا کہ یہ سفر کا آغاز ہے اختتام نہیں ہے، چند دن میں کالعدم کا نام تحریک لبیک سے ختم کر دیا جائے گا اور یہ ایک مضبوط سیاسی جماعت کے طور پر سامنے آئے گی۔

انہوںنے کہاکہ کوئی ہمیں حب الوطنی نہ سکھائے، ہم سے بڑا محب وطن کوئی نہیں اور جو کہتے تھے کہ علما نے پاکستان کی مخالفت کی اصل میں ان کے آباؤ اجداد نے جائیدادیں لی تھیں اور جو کہتے ہیں اکاؤنٹ، بھارت سے چل رہے تھے ان کو اپنے بیان پر پشیمان ہونا چاہیے۔مفتی منیب الرحمن نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن اور سراج الحق سمیت اپوزیشن کا ساتھ دینے پر شکریہ ادا کرتا ہوں اور ان سب کو سلام کرتا ہوں جنہوں نے حکومت کو طاقت سے استعمال سے روکے رکھا۔

انہوںنے کہاکہ پاک فوج سے بڑا محب وطن ادارہ کوئی نہیں، ہمیں ہر حال میں اللہ کے دین اور پاکستان کا دفاع کرنا ہے، ہم پولیس اور افواج پاکستان کے شہدا کو سلام پیش کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شرکا کو کہتا ہوں آپ نے پرامن اور منظم رہنا ہے، قیادت کے کہنے پر آپ فوری جی ٹی روڈ کو خالی کر دیں گے اور قریبی پارک میں چلے جائیں گے، جب ہمارے 50 فیصد مطالبات مان لیے جائیں گے تو ہم آگے بڑھنے کے لیے بات کریں گے جب تک شرکا نے قیادت کے ساتھ رہنا ہے، کسی پروپیگنڈے کا شکار نہیں ہونا اور اگر معاہدے میں کوئی خیانت ہوئی تو ہم بڑی طاقت سے میدان میں آئیں گے۔اس موقع پر دھرنا منتظمین کی جانب سے سعد رضوی کی رہائی تک دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کیا گیا۔