زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں آفس آف ریسرچ انوویشن اینڈ کمرشلائزیشن اور پاکستان سائنٹیفک اینڈ ٹیکنالوجیکل انفارمیشن سنٹر کے اشتراک سے ایک روزہ سائنس ٹیکنالوجی انجینئرنگ، ریاضی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی میں نئے آئیڈیاز پر مبنی پراجیکٹس اور بزنس پلان کی نمائش کا انعقاد ایکسپو سنٹر میں کیا گیا

جمعرات 25 نومبر 2021 17:06

زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں آفس آف ریسرچ انوویشن اینڈ کمرشلائزیشن ..
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 25 نومبر2021ء) زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں آفس آف ریسرچ انوویشن اینڈ کمرشلائزیشن اور پاکستان سائنٹیفک اینڈ ٹیکنالوجیکل انفارمیشن سنٹر کے اشتراک سے ایک روزہ سائنس ٹیکنالوجی انجینئرنگ، ریاضی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی میں نئے آئیڈیاز پر مبنی پراجیکٹس اور بزنس پلان کی نمائش کا انعقاد ایکسپو سنٹر میں کیا گیا۔

اس کا افتتاح زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اقرار احمد خاں نے کیا جبکہ ڈی جی پاسٹک ڈاکٹر محمداکرم مہمان اعزاز تھے۔ نمائش میں ملک بھر سے 50تعلیمی اداروں کے طلبہ نے 300سے زائد پراجیکٹس نمائش کے لئے پیش کئے۔ نمائش میں فیصل آباد اور گردونواح سے تعلق رکھنے والے افراد کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر اقرار احمد خاں نے کہا کہ طلباء کی خداداد صلاحیتوں کو نکھارنے کے ساتھ ساتھ ان میں اختراعی سوچ پیدا کر کے ملک کو درپیش مسائل پر قابو پانے اور بیروزگاری میں کمی لائی جا سکتی ہے۔

انہوں نے طلباء کے نمائشی پراجیکٹ کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایک اختراع ترقی کی نئی راہیں کھول سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بل گیٹس کے نئے آئیڈیاز کی بدولت دنیا گلوبل ویلج کے طور پر ابھر کر سامنے آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو درپیش چیلنجز سے نبردآزما ہونے کے لئے مقامی حل کی تلاش وقت کی اہم ترین ضرورت ہے تاکہ زمینی حقائق کو سامنے رکھتے ہوئے وسائل کو احسن انداز میں بروئے کار لا کر مشکلات پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قدرت نے پاکستان کو بہترین وسائل اور باصلاحیت افراد سے نوازا ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ ان کی خداداد صلاحیتوں کو نکھارتے ہوئے مستقبل میں آنے والے مشکلات کا سامنا کرنے کے لئے تیار کیا جا سکے۔ ڈی جی پاسٹک ڈاکٹر محمد اکرم نے کہا کہ ملکی سطح پر سائنسی معلومات کی فراہمی کے لئے پاسٹک تمام ممکنہ اقدامات کر رہا ہے تاکہ تعلیم پر مبنی معیشت کی بنیاد رکھی جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ 1957ء میں حکومت پاکستان نے یونیسکو کے تعاون سے پاکستان نیشنل سائنٹیفک اینڈ ٹیکنیکل ڈاکومنٹیشن سنٹر کا قیام عمل میں لایا تھا جس کا مقصد دورحاضر کے چیلنجز سے نبردآزما ہونے کے لئے سائنسی معلومات فراہم کرنا ہے اس سنٹر میں وسعت لاتے ہوئے 1974ء میں اسے پاسٹک میں تبدیل کر دیا گیا جو اختراعات اور نئے آئیڈیاز کو فروغ دیتے ہوئے معیشت کو مضبوط کرنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کر رہا ہے۔

ڈائریکٹر اورک ڈاکٹر ظہیر احمد ظہیر نے کہا کہ اس نمائش میں جامعات کے ساتھ ساتھ کالجز اور سکولوں کے طلباء نے بھی حصہ لیا ہے جس کا مقصد ان کی تخلیق کی ہوئی مصنوعات کو عوام اور انڈسٹری کے سامنے پیش کرتے ہوئے مقابلہ جاتی ماحول کو پروان چڑھانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد طلباء کی استعدادکار اور تحقیقات کے لئے تمام وسائل فراہم کر رہی ہے۔

ڈاکٹر عبدالرشید نے کہا کہ نمائش میں پنجاب اور سندھ سے تعلق رکھنے والے چالیس سے زیادہ تعلیمی اداروں نے حصہ لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی میں نمائشی مقابلہ جات کا انعقاد تسلسل سے کئے جاتے ہیں جس سے طلباء کی صلاحیتوں کو عوام تک پہنچانے کے لئے پلیٹ فارم مہیا کیا جاتا ہے۔ اس موقع پر فیصل آباد چیمبر آف کامرس سے انجینئر عامر حسن، حبیب اسلم گابا اور اورک کے ڈاکٹر خرم ضیاء، منور و دیگر نے بھی شرکت کی۔ یونیورسٹی مقابلہ جات میں خواجہ فرید یونیورسٹی رحیم یار خان پہلے نمبر، زرعی یونیورسٹی فیصل آباد دوسرے نمبر پر اور نیشنل ٹیکسٹائل یونیورسٹی فیصل آباد تیسرے نمبر پر رہیں۔