آزادکشمیر کالج ٹیچرز ایسوسی ایشن انتخابات،ڈیمو کریٹک پینل کا اعلان کر دیا گیا

اتوار 28 نومبر 2021 13:35

مظفرآباد/راولاکوٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 نومبر2021ء) آزادکشمیر کالج ٹیچرز ایسوسی ایشن انتخابات،ڈیمو کریٹک پینل کا اعلان کر دیا گیا،پوسٹ گریجویٹ کالج راولاکوٹ میں اجلاس کا انعقاد،نیلم سے بھمبر تک کالج اساتذہ کے نمائندگان نے بھرپور شرکت کی ،اجلاس میں دونوں سابقہ پینلز کے نمائندگان بھی شریک ہوئے اور نئے پینل کے قیام کو کمیونٹی کے لیے خوش آئند قرار دیا،اجلاس میں متفقہ طور پر کنونیئرز کا انتخاب عمل میں لایا گیا ،پروفیسر لیاقت علی خان کو مرکزی کنونیئر نامزد کیا گیا جب کہ پروفیسر اظہر اعظم کو میرپور ڈویژن ،پروفیسر شاہد اشرف کو پونچھ ڈویژن اورپروفیسررضا الرحمن صدیقی کو مظفرآباد ڈویژن کا کنونیئرز نامزد کیا گیاجب کہ پروفیسر راحیلہ اور پروفیسر زاہد مرتضیٰ مرکزی ترجمان ہوں گے، اجلاس کی صدارت پروفیسر عبدالرحیم نے کی جب کہ مہمان خصوصی پروفیسر افضال عالم تھے،میزبانی کے فرائض پروفیسر شاہداشرف نے سر انجام دیے ،پروفیسر شاہد اشرف نے نئے پینل کے قیام کے اغراض و مقاصد اور منشور پر سیر حاصل گفتگو کی ،مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ آزادکشمیرکالج ٹیچرز ایسوسی ایشن ڈیموکریٹک پینل کا قیام کالج کمیونٹی کے وسیع تر مفاد میں عمل میں لایا گیاہے ،ریاست بھر کے کالج ٹیچرز اس پلیٹ پر متحدہو کر تبدیلی لانے کیلئے میدان میں آچکے ہیں،ایکٹاکے آمدہ انتخابات میں ڈیموکریٹک پینل پوری قوت کے ساتھ حصہ لیتے ہوئے کامیابی حاصل کرے گااورکالج ٹیچرز کے مسائل کو حل کروانے کیلئے اپنی تمام صلاحیتیوں کو بروئے کار لائے گا،مقررین نے کالج ٹیچرز ایسوسی ایشن کے سابقہ دونوں پینلز کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان گروپس کی کوششوں کے باوجود جو مسائل حل نہیں ہوئے ڈیموکریٹک پینل ان مسائل کے حل کیلئے عملی جدوجہد کرے گا ،اس لیے دونوں گروپس کی قیادت اور سینئرپروفیسرز سے گزارش کی جاتی ہے کہ وہ ڈیموکریٹک پینل کی راہنمائی کریں تاکہ کالج ٹیچرز کے مسائل اب عملی طور پر حل ہوں،مقررین نے کہا کہ ماضی میں کالج ٹیچرز کی باہمی گروپ بندی کے باعث کمیونٹی کے مفادات کو بہت نقصان پہنچا ،ا ب سابقہ غلطیوں کو دہرانے کے بجائے بہتر مستقبل کیلئے آگے بڑھنے کا وقت آن پہنچاہے ،کالج کمیونٹی کو شخصی مفادات سے باہر نکل کر ڈیموکریٹک پینل کے ہاتھ مضبوط کرنا ہوں گے،اسی میں سب کی بھلائی ہے،اجلاس میں الیکشن کمیشن کو آزادانہ ،غیر جانبدارانہ انتخابات کے انعقاد کیلئے تینوں پینلز کو اعتماد میں لے کر فیصلہ سازی کرنے کی تجویزدی گئی ،اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ انتخابات کا انعقاد مارچ ،اپریل میں کیاجائے کیونکہ دسمبر،جنوری میں تعلیمی سیشن عروج پرہوتاہے ،کالج اساتذہ کی انتخابی سرگرمیوں میں شمولیت کی وجہ سے طلبہ کا تعلیمی حرج ہونے کا احتمال ہے ،علاوہ ازیں جنوری میں سرمائی سٹیشن بھی بند ہوتے ہیں اور دیگر کالجز میں بھی موسم سرما کی تعطیلات ہو جاتی ہیںاس لیے جنوری میں الیکشن کا انعقاد اپنے مقاصد پورے نہیں کر سکے گا،اجلاس میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ ایڈہاک کالج ٹیچرز کو بھی ووٹ کا حق دیا جائے،اجلاس کے آخر میں اجتماعی دعا بھی کی گئی۔