سپریم کورٹ ، شکار پور کی 2018 کی حلقہ بندی کے خلاف ابراہیم جتوئی کی درخواست پر درخواست گزار کے وکیل کو تیاری کیلئے مہلت

الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے سپریم کورٹ کیسے مداخلت کرسکتی ہے ہم بہت کمزور لوگ ہیں ہم آئین پر چلتے ہیں ، بتائیں آئین کی خلاف ورزی کہاں ہوئی ، جسٹس قاضی فائزعیسیٰ

جمعہ 31 دسمبر 2021 15:35

سپریم کورٹ ، شکار پور کی 2018 کی حلقہ بندی کے خلاف ابراہیم جتوئی کی درخواست ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 دسمبر2021ء) سپریم کورٹ نے شکار پور کی 2018 کی حلقہ بندی کے خلاف ابراہیم جتوئی کی درخواست پر درخواست گزار کے وکیل کو تیاری کیلئے مہلت دے دی۔جمعہ کوسپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں شکار پور کی 2018 کی حلقہ بندی کے خلاف ابراہیم جتوئی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ این اے 198 اور این اے 199 کی حلقہ بندی خلاف ضابطہ کی گئی۔

(جاری ہے)

این اے 198 کے کچھ علاقوں کو نکال کر آبادی کے تناسب کو بگاڑ دیا گیا۔ الیکشن کمیشن میں بھی اعتراض جمع کرایا۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیئے الیکشن تو ہوچکا اب آپ کیا چاہتے ہیں الیکشن کمیشن آپ کے اعتراضات مسترد کرچکا ہے۔ الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے سپریم کورٹ کیسے مداخلت کرسکتی ہے ہم بہت کمزور لوگ ہیں ہم آئین پر چلتے ہیں ، بتائیں آئین کی خلاف ورزی کہاں ہوئی عدالت نے درخواست گزار کے وکیل کو تیاری کیلئے مہلت دے دی