خیبرپختونخواہ کے اسپتالوں میں کوئی سہولیات نہیں، لگتا ہے یہ جلد فائیو اسٹار ہوٹل بن جائیں گے

سپریم کورٹ نے چیف سیکرٹری خیبرپختونخواہ کو صوبے کے تمام سرکاری اسپتالوں پر تفصیلی رپورٹ جمع کروانے کا حکم دے دیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 14 جنوری 2022 15:51

خیبرپختونخواہ کے اسپتالوں میں کوئی سہولیات نہیں، لگتا ہے یہ جلد فائیو ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 14 جنوری 2022ء) : خیبرپختونخواہ میں اسپتالوں میں عام شہریوں کے لیے سہولیات نہ ہونے پر چیف جسٹس گلزار احمد نے سخت ریمارکس دئے۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزاراحمد کی سربراہی میں اقلیتوں کی عبادت گاہوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس سلسلے میں چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ، چیف سیکرٹری خیبرپختونخواہ اور دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔

کیس کی سماعت کے دوران رمیش کمار نے عدالت کو بتایا کہ کراچی میں دھرم شالا کی زمین پرکمرشل پلازہ بنایا جا رہا ہے، جس پر چئیرمین متروکہ وقف املاک بورڈ نے کہا کہ دھرم شالا قدیم تھا اور زمین متروکہ وقف کی ہے، اس پرتعمیرات ہوسکتی ہیں۔ چیف جسٹس نے دوران سماعت ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیا اس طرح تمام پرانی عمارتیں گرانے کا حکم دے دیں؟ 1932ء سے قائم دھرم شالا آپ اصل حالت میں محفوظ نہیں رکھ سکے، چیئرمین صاحب، آپ اپنی ذمہ داریوں سے فرارحاصل نہیں کرسکتے، لاہورکے جین مندر اور نیلا گنبد کے معاملے پر ایف آئی اے نے کیا کارروائی کی؟ سپریم کورٹ نے ایف آئی اے کوکراچی میں دھرم شالاکی زمین پرقبضے کا مقدمہ اورشواہد پیش کرنےکا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے لوگوں کو ہراساں نہ کرے، لوگوں کو ایف آئی اے سے خوفزدہ نہیں ہونا چاہئیے کہ یہ اٹھا کرلے جائیں گے۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے تفتیش کے نام پرجال بچھا دیتا ہے کہ کتنی مچھلیاں بیچ میں آئیں گی، پورا ملک ان حرکات کی وجہ سے عدم استحکام کا شکار ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اتنی بڑی کرتارپور راہداری بنا دی، باقی ملک میں بھی اقلیتی عبادت گاہیں ہیں۔ رمیش کمار کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخواہ کے سرکاری اسپتالوں میں اقلیتوں کے لیے کوئی سہولیات نہیں ہیں۔

اس پر چیف جسٹس نے چیف سیکرٹری کے پی کو روسٹرم پر طلب کر لیا اوران سے سوال کیا کہ چیف سیکرٹری صاحب، آپ نے خیبرپختونخواہ کے سرکاری اسپتالوں کا دورہ کیا؟ جس پر چیف سیکرٹری نے جواب دیا کہ ایک اسپتال کا دورہ کیا جس میں تمام طبی سہولیات موجود تھیں۔ چیف جسٹس گلزار احمد کا کہنا تھا کہ آپ کو یہ بیان زیب نہیں دیتا، آپ کے لیے تو ہرجگہ سہولتیں موجود ہیں، پختونخوا کے اسپتالوں میں عام شہریوں کے لیے کوئی سہولت نہیں ہے، مجھے خطرہ لگ رہا ہے کہ جلد خیبرپختونخواہ کے اسپتال فائیو اسٹارہوٹل بن جائیں گے۔ بعد ازاں عدالت نے چیف سیکرٹری خیبرپختونخواہ کو صوبے کے تمام سرکاری اسپتالوں پر تفصیلی رپورٹ جمع کروانے کا حکم بھی دے دیا۔