اسٹیٹ بینک خودمختاری ترمیمی بل پیش ہوا تو یوسف رضا گیلانی غائب ہوگئے

یوسف رضا گیلانی کا ایک ووٹ کم ہونے سے بل منظور کرکے پاکستان کو آئی ایم ایف کا غلام بنا دیا گیا، اب نئی ایسٹ انڈیا کمپنی کے لارڈ گورنر اسٹیٹ بینک کو کوئی حکومت نہیں نکال سکتی۔ مسلم لیگ ن کے سینیٹر مصدق کا ٹویٹ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 28 جنوری 2022 19:03

اسٹیٹ بینک خودمختاری ترمیمی بل پیش ہوا تو یوسف رضا گیلانی غائب ہوگئے
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 جنوری 2022ء) پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ اسٹیٹ بینک خودمختاری بل پیش ہوا تو یوسف رضا گیلانی غائب ہوگئے، یوسف رضا گیلانی کا ایک ووٹ کم ہونے سے بل منظور کرکے پاکستان کو آئی ایم ایف کا غلام بنا دیا گیا، اب نئی ایسٹ انڈیا کمپنی کے لارڈ گورنرسٹیٹ بینک کو کوئی حکومت نہیں نکال سکتی۔

انہوں نے ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ کمال ہے کہ کیا ہے؟ اسٹیٹ بینک کا بِل پیش ہوا۔  قائدِ حزبِ اختلاف یوسف رضا گیلانی غائب۔ ایک ووٹ، یعنی گیلانی صاحب کا ووٹ کم ہونے سے پاکستان کو آئی ایم ایف کا غلام بنانے کا بل منظور کرلیا گیا۔ اور ان کو قائدِ اختلاف بنانے والے اور اپوزیشن بنچ پہ بیٹھنے والے سینیٹرز کی بل کی والہانا حمایت۔

(جاری ہے)

مصدق ملک نے کہا کہ پی ٹی آئی کی ریاستِ مدینہ نے اپنے ہاتھوں سے غلامی کا طوق عوام کے گلے میں پہنا دیا۔

آج کے بعد اب نئی ایسٹ انڈیا کمپنی کے لارڈ گورنر سٹیٹ بینک کو نہ کوئی حکومت نکال سکتی ہے اور نہ ہی کوئی حکومت جوابدہ کرسکتی ہے، نہ ہی سٹیٹ بینک سے پیسے لے سکتی ہے، نہ بتا سکتی ہے کہ ڈالر کی قیمت کیا ہوگی، واہ ریاستِ مدینہ!

واضح رہے اپوزیشن کی مخالفت کے باوجود ایوان بالا میں اسٹیٹ بینک ترمیمی بل صرف ایک ووٹ کی اکثریت سے منظور ہوگیا، حکومت ضمنی مالیاتی بل سمیت عالمی مالیاتی فنڈ کے جائزے کے لیے درکار دونوں بلز منظور کرانے میں کامیاب رہی۔

سینیٹ اجلاس میں مذکورہ بل وزیر خزانہ شوکت ترین نے پیش کیا، جس کے حق میں 43 جبکہ مخالفت میں 42 ووٹ آئے جس پر چیئرمین سینیٹ نے بل کو منظور قرار دیا۔ اجلاس میں اس وقت دلچسپ صورتحال پیدا ہوئی جب رات گئے سینیٹ کے ایجنڈے میں شامل کیے جانے کے باوجود حکومت نے اپنے اراکین کی تعداد کم ہونے کے باعث اسٹیٹ بینک ترمیمی بل پیش کرنے کے حوالے سے گریز کا مظاہرہ کیا۔

اجلاس میں حاضر ہونے کے باوجود وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین ایوان سے باہر چلے گئے جس پر چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا کہ حکومت بل پیش ہی نہ کرے تو میں کیا کرسکتا ہوں، بل پیش کرنا میری ڈیوٹی نہیں، وزیر خزانہ ایوان میں آئیں۔اس دوران اپوزیشن اراکین کی جانب سے احتجاج اور نعرے بازی کی گئی ساتھ ہی ایجنڈے کے مطابق بل پیش کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا اور کہا گیا کہ اگر حکومت بل نہیں پیش کرنا چاہتی تو اسے وڈرا قرار دیا جائے۔بعدازاں بل پیش کیے جانے پر چیئرمین سینیٹ نے گنتی کرائی اور ایک ووٹ کی اکثریت سے بل کو منظور قرار دے دیا اور اجلاس پیر کے روز تک کے لیے ملتوی کردیا گیا۔