سردار عبدالرب نشترؒ قائداعظمؒ کے با اعتماد ساتھی تھے ، آپ کا شمار تحریک پاکستان کے صف اول کے رہنمائوں میں ہوتا ہے،پروفیسرمحمد زبیر

سردارعبدالرب نشتر سادہ اور کمیٹڈ انسان تھے ‘ آپ نے قیام پاکستان کیلئے بھرپور جدوجہد کی ،خصوصی لیکچر

پیر 14 فروری 2022 23:43

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 فروری2022ء) سردار عبدالرب نشترؒ قائداعظمؒ کے با اعتماد ساتھی تھے ، آپ کا شمار تحریک پاکستان کے صف اول کے رہنمائوں میں ہوتا ہے۔ آپ ایک اچھے شاعر‘ اعلیٰ درجے کے مدبر‘ شعلہ بیان مقرر اور محب وطن قومی رہنما تھے۔ سردارعبدالرب نشتر سادہ اور کمیٹڈ انسان تھے ‘ آپ نے قیام پاکستان کیلئے بھرپور جدوجہد کی ۔

ان خیالات کا اظہار پروفیسرمحمد زبیر نے ایوانِ کارکنانِ تحریکِ پاکستان، لاہور میں تحریک پاکستان کے عظیم رہنماوقائداعظمؒ کے رفیق خاص سردار عبدالرب نشترؒکے یوم وفات کے موقع پرنئی نسل کو ان کی حیات وخدمات سے آگاہ کرنے کیلئے منعقدہ خصوصی لیکچر کے دوران کیا ۔اس لیکچر کا اہتمام نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ نے تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے اشتراک سے کیا تھا۔

(جاری ہے)

پروفیسر محمد زبیر نے کہا کہ مشاہیر تحریک آزادی کی یاد منانے کا مقصد پوری قوم بالخصوص نئی نسلوں کو ان کی حیات وخدمات سے آگاہ کرنا ہے ۔ سردار عبدالرب نشترؒ نے صوبہ خیبر پختونخوا میں مسلم لیگ کے استحکام اور تحریک پاکستان کے مقاصد کو فروغ دینے کیلئے بڑا کام کیا۔ سردار عبدالرب نشتر 13جون 1899ء کو محلہ رام پورہ کوچہ کاکڑاں کوہاٹ میں پیدا ہوئے۔

ابتدائی تعلیم و تربیت گھر کے دینی و مذہبی ماحول میں ہوئی۔ 1933ء میں بی اے کا امتحان پاس کیا۔بعدازاں علی گڑھ یونیورسٹی سے 1925ء میں وکالت کا امتحان پاس کیا۔ انہوں نے جمعیت العلمائے ہند کے جلسوں‘ خلافت تحریک اور دوسرے سیاسی اجتماعات میں بھرپور حصہ لیا۔ آپ صوبہ سرحد میں اصلاحات نافذ کرنے کی تحریک میں بھی کوشاں رہے۔ سردار عبدالرب نشتر 1929ء میں پشاور میونسپل کمیٹی کے رکن اور پھر صوبائی کانگرس کی ورکنگ کمیٹی کے ممبر بنے۔

1937ء میں سرحد اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔ سردار عبدالرب نشتر نے دسمبر 1938ء میں مسلم لیگ کے اجلاس میں شرکت کی اور قرار داد لاہور کی منظوری کے وقت بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔ یکم اپریل 1944ء کو پنجاب صوبائی مسلم لیگ کے ایک اجلاس منعقدہ سیالکوٹ کی صدارت کی۔ 1946ء کے انتخابات کے دوران مسلم لیگ کی کامیابی کے لیے اہم خدمات انجام دیں۔ اس کے بعد کانگریس اور مسلم لیگ کی جو عبوری حکومت قائم ہوئی‘ اس میں سردار عبدالرب نشتر بطور وزیر شریک ہوئے۔

انہیں مواصلات کا محکمہ دیا گیا تھا۔ پاکستان بن جانے کے بعد بھی وہ پاکستان کے وزیر مواصلات بنے۔ 1950ء میں مغربی پنجاب کے گورنر بنا دیئے گئے۔ انہوں نے صوبے کے نظم و نسق کے سلسلے میں بہترین کردار ادا کیا۔ 1955ء میں سردار عبدالرب نشتر پاکستان مسلم لیگ کے صدر بنے اور اس کی تنظیم میں دوبارہ جان پیدا کی۔ 14فروری 1958ء کو وفات پائی۔ کراچی میں لیاقت علی خان کے پہلو میں دفن ہیں۔