امریکا، یورپ سے جھگڑا کرنے کی کوئی خواہش نہیں، اتنا کہہ سکتا ہوں معاملات طے ہو گئے ہیں

واضح نظر آ رہا ہے اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل ہے، اگر اسٹیبلشمنٹ کا دباؤ ہوتا تویہاں تک نوبت نہ پہنچی ہوتی، مولانا فضل الرحمان کا نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو

muhammad ali محمد علی جمعرات 17 مارچ 2022 22:15

امریکا، یورپ سے جھگڑا کرنے کی کوئی خواہش نہیں، اتنا کہہ سکتا ہوں معاملات ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔17 مارچ 2022ء) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے صدر اورسربراہ جے یوآئی ف مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ امریکا، یورپ سے جھگڑا کرنے کی کوئی خواہش نہیں، واضح نظر آ رہا ہے اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل ہے، اگر اسٹیبلشمنٹ کا دباؤ ہوتا تویہاں تک نوبت نہ پہنچی ہوتی، اتنا کہہ سکتا ہوں معاملات طے ہو گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق دنیا نیوز کی رپورٹ کے مطابق جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے نجی ٹی وی چینل کو دیے گئے انٹرویو میں تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے کہا کہ واضح نظر آ رہا ہے اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل ہے، اگر اسٹیبلشمنٹ کا دباؤ ہوتا تویہاں تک نوبت نہ پہنچی ہوتی۔

ہمیں 10ووٹوں کی ضرورت تھی اس وقت 30 سے زائد ہیں، 182سے لیکر 190تک ووٹ ہمیں پڑجائیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اتنا کہہ سکتا ہوں معاملات طے ہو گئے ہیں، امریکا، یورپ سے جھگڑا کرنے کی کوئی خواہش نہیں ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے سماء نیوز میں ندیم ملک کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کا خیال تھا کہ تحریک عدم اعتماد کیلئے نمبرز پورے ہونے پر لانگ مارچ ملتوی کردیں گے، لیکن جب دھمکیاں دی گئیں، حکومت نے 10 لاکھ لوگ لانے کی دھمکیاں دیں ، جس کے باعث کاؤنٹر کرنا ضروری ہے، 23 مارچ کو پورے ملک سے قافلے نکلیں گے،اوآئی سی کا اجلاس ہوا، اس لیے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ25 مارچ کو اسلام آباد پہنچیں گے، پھر عدم اعتماد کی تحریک تک وہاں بیٹھیں گے۔

ہم ہر قسم کے ٹکراؤ کیلئے تیار ہیں،ٹکراؤ ہوگا تو ذمہ دار حکومت ہوگی، ڈی چوک میں آمنا سامنا ہوا تو ہمیں مقابلہ کرنا آتا ہے۔انہوں نے کہا کہ سندھ ہاؤس میں کسی کو زبردستی نہیں رکھا گیا، پی ٹی آئی کے کتنے ایم این ایز ساتھ ہوں گے ابھی کچھ نہیں کہہ سکتا، تحریک انصاف کے ارکان نے ن لیگ اور پیپلزپارٹی سے رابطہ کیا، حکومتی ارکان ووٹ ڈالنے کیلئے ہم سے تحفظ مانگ رہے ہیں، ارکان کو تحفظ فراہم کرنا ہماری ذمہ داری ہے،میں اتنا جانتا ہوں کہ معاملات طے ہوچکے ہیں، تحریک عدم اعتماد کیلئے ہمارے نمبرز پورے ہیں۔اگر حکومت کی اتحادی جماعتیں جنہوں نے ووٹ دیں گی تو یہ بھی ہمارے بہت ہے۔