حکومت سگریٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں اضافہ کر کے عوام کو ضروری اشیاپر ریلیف فراہم کر سکتی ہے ، ملک عمران احمد

بدھ 18 مئی 2022 16:13

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 مئی2022ء) کمپین فار ٹوبیکو فری کڈز (سی ٹی ایف کے) کے کنٹری ہیڈ ملک عمران احمد نے کہا ہے کہ حکومت سگریٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) میں فوری طور پر 30 فیصد اضافہ کرے۔ ایک تحقیق کے مطابق 30 فیصد اضافے کے نتیجے میں 2 لاکھ افراد سگریٹ نوشی ترک کر دیں گے اور ایکسائز ٹیکس کی مد میں 27 ارب روپے سے زیادہ کا اضافہ ہوگا۔

بدھ کو جاری ایک بیان میں ملک عمران احمد نے کہا کہ تمباکو کنٹرول آئندہ بجٹ 2022-23 کے لیے حکومت کے لیے ایک اہم ترجیحی نکتہ ہونا چاہیے۔ پاکستان میں اس وقت سگریٹ نوشی کرنے والوں کی تعداد 2.9 کروڑ تک پہنچ چکی ہے جن میں سے اکثر کینسر، ذیابیطس، دل کے امراض، فالج اور پھیپھڑوں کی دائمی بیماریوں کا شکار ہو چکے ہیں۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ تمباکو کے استعمال سے سالانہ 615 ارب کا معاشی بوجھ پڑتا ہے جو کہ پاکستان کی جی ڈی پی کا 1.6 فیصد ہے۔

دوسری جانب تمباکو کی صنعت سے حاصل ہونے والی آمدنی 120 ارب ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی معیشت کورونا وائرس کی وبا اور عالمی سیاسی صورتحال کی وجہ سے شدید متاثر ہوئی ہے، اس لیے یہ ضروری ہے کہ حکومت تمباکو کی مصنوعات پر ٹیکس میں اضافہ کرے تاکہ ان کے استعمال میں کمی آسکے۔انھوں نے کہا کہ پاکستان میں سگریٹ کی قیمتیں برصغیر میں سب سے کم ہیں اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ جولائی 2019 سے سگریٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) میں اضافہ نہیں ہوا ۔

صحت اور معیشت پر اثر انداز ہونے والے اس اہم فیصلے کو تمباکو کی صنعت کے فراہم کردہ اعداد و شمار کے بجائے سائنسی تحقیق کی بنیاد پر کیا جانا چاہیے تھا۔ ملک عمران احمد نے سوشل پالیسی اینڈ ڈویلپمنٹ سینٹر (ایس پی ڈی سی) کی تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی معیار پر پورا اترنے کے لیے، پاکستان کو ایف ای ڈی میں 30 فیصد اضافہ کرنا چاہیے۔

ایس پی ڈی سی کی تحقیق کے مطابق، ایف ای ڈی میں 30 فیصد اضافے کے نتیجے میں 2 لاکھ افراد سگریٹ نوشی ترک کر دیں گے اور ایکسائز ٹیکس کی آمدنی میں 27 ارب روپے سے زیادہ کا اضافہ ہوگا۔ مزید برآں حکومت کو یقینی بنانا چاہیے کہ قیمتوں میں مہنگائی کی شرح خود بخود ایڈجسٹ ہو ۔انھوں نے کہا کہ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی لگانے سے پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر اپنی حیثیت کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔ تمباکو نوشی غربت، صحت، تعلیم اور معاشی ترقی کے سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ گولز کے اہداف پر براہ راست اثرات مرتب ہوتی ہے۔ لہٰذا یہ ضروری ہے کہ حکومت عوام کو ریلیف فراہم کرنے اور پاکستان کا بین الاقوامی وقار بڑھانے کے لیے یہ انتہائی ضروری قدم اٹھائے۔