توڑ پھوڑکا کیس،تحریک انصاف کے رہنماؤں کی ضمانتیں منظور

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے لانگ مارچ کےدوران توڑپھوڑ کے کیس میں تحریک انصاف کے رہنماؤں کی عبوری ضمانتوں کو کنفرم کرتے ہوئے انکی ضمانتیں منظورکرلیں

Abdul Jabbar عبدالجبار پیر 20 جون 2022 11:28

توڑ پھوڑکا کیس،تحریک انصاف  کے رہنماؤں  کی ضمانتیں منظور
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 20 جون 2022ء ) اسلام آباد کی ڈسٹر کٹ اینڈ سیشن عدالت میں لانگ مارچ کے دوران توڑ پھوڑ سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطا بق اسد عمر،قاسم سوری ،علی محمد خان،شہریار آفریدی اور فیصل جاوید سمیت تحریک انصاف کے دیگر رہنما پیش ہو ئے۔ فاضل جج نےدوران سماعت ریمارکس دئیےکہ تھانہ ترنول ،گولڑہ اور آئی نائن کے مقدمے میں کوئی شامل تفتیش نہیں ہوا۔

عدالت تفتیشی کو پابند کرتی ہے کہ وہ شامل تفتیش ہو۔عدالت نے استفسار کیاکہ ابھی کون کون سے ملزمان پیش ہوئےہیں،وکیل کے بتانے پر عدالت نے ہدایت کی کہ آپ کی حاضری لگ گئی ہے اور آپ جاسکتےہیں۔بعد ازاں عدالت نے تمام مقدمات میں تحریک انصاف کےرہنماؤں کی ضما نتوں کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ، عدالت نےکچھ دیر بعد فیصلہ سناتے ہوئے تمام افراد کی عبوری ضمانتیں کنفرم کردیں۔

(جاری ہے)

ڈسڑکٹ اینڈ سیشن جج نے شا محمود قریشی ،پرویز خٹک ،اسد عمر،شہریار آفریدی،قاسم سوری،علی محمد خان اورفیصل جاوید سمیت دیگر کی ضمانتیں منظور کیں جبکہ دوسری جانب عدالت نے تھانہ کوہسار کے مقدمہ نمبر 425 میں فیصلہ موخر کردیا۔قاسم سوری نے میڈیا سے گفتگو میں کہاکہ ہم جھوٹے مقدمات میں عدالت پیش ہوئے،یہ لوگ نیب اور ایف آئی اے کے کیس ختم کرنے آئےہیں،تحریک انصاف کےخلاف کرپشن کے کوئی کیسز نہیں ہیں۔ چھ ہزار ارب سے زائد کا ٹیکس تحریک انصاف نے اکٹھا کیا۔پیٹرول ،بجلی اور گیس مہنگی کردی گئی۔شہریا رآفریدی کاکہناتھاکہ حکومت ہمیں ڈرانے کی کوشش کررہی ہے جبکہ داغدار ماضی والے ہمیں ڈرانے کی کوشش کررہے ہیں۔چیف جسٹس از خود نوٹس لیں کہ کیسے رانا ثناءاللہ وزیر داخلہ بنے